سندھ کا وفاق سے چاول کی امدادی قیمت مقرر کرنے کا مطالبہ

صوبہ سندھ نے وفاق سے مطالبہ کیا ہے کہ گندم کی طرح چاول (دھان) کی بھی امدادی قیمت مقرر کی جائے تاکہ کسانوں کو ان کی محنت کا جائز معاوضہ مل سکےتفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے وفاقی حکومت سے کہا ہے کہ چاول کی قیمت مقرر کرنے کے لیے ایک واضح مکینزم تیار کیا جائے۔ اس کے ساتھ ہی سندھ نے فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ تمام زرعی سبسڈیز بینظیر ہاری کارڈ کے ذریعے کسانوں کو فراہم کی جائیں گیوزیر زراعت سندھ سردار محمد بخش مہر نے کہا کہ چاول کے کاشتکاروں کی مشکلات سے سندھ حکومت آگاہ ہے، تاہم دھان کی امدادی قیمت مقرر کرنا وفاقی حکومت کا اختیار ہے
انہوں نے وفاق سے اپیل کی کہ وہ فوری طور پر چاول کی امدادی قیمت کا اعلان کرے تاکہ سندھ کے کاشتکاروں کو ریلیف مل سکےوزیر زراعت کے مطابق ضلعی سطح پر کمیٹیاں قائم کر دی گئی ہیں جو کاشتکاروں کی شکایات سنیں گی اور آڑھتیوں کے خلاف کارروائی کریں گی۔ ان کمیٹیوں کے سربراہ اسسٹنٹ کمشنرز اور مارکیٹ کمیٹیوں کے سیکریٹریز ہوں گےان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی کوشش ہے کہ گندم کے کاشتکاروں کی طرح چاول کے کسانوں کو بھی سبسڈی فراہم کی جائے تاکہ ان کے اخراجات میں کمی اور منافع میں اضافہ ہوصوبائی وزیر نے مزید کہا کہ اب تمام زرعی سبسڈی ہاری کارڈ کے ذریعے دی جائے گی، جس کے لیے نیا شفاف نظام تیار کیا جا رہا ہےانہوں نے ہدایت کی کہ دھان کی قیمتوں سے غیر قانونی کٹوتی کے حوالے سے کسانوں کی شکایات کا فوری ازالہ کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومتیں، وفاق اور آئی ایم ایف کے فیصلوں کے پیش نظر کسی بھی فصل کی قیمت خود مقرر نہیں کر سکتیں، لہٰذا وفاق کو چاہیے کہ تمام صوبوں اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر زراعت کے لیے طویل المدتی پالیسی بنائے۔