سائبر کرائم ایجنسی کے 13 افسران پر بھتہ خوری اور غیر قانونی کاروبار کی پشت پناہی کے الزامات، ایف آئی آر درج

اسلام آباد نیشنل سائبر کرائم انویسٹیگیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) کے مزید 13 افسران کے خلاف بھتہ خوری اور غیر قانونی کاروبار کی پشت پناہی کے الزامات پر ایف آئی اے اینٹی کرپشن سیل اسلام آباد میں مقدمہ درج کر لیا گیاایف آئی آر کے مطابق ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے کال سینٹرز کے ذریعے ماہانہ کروڑوں روپے کا بھتہ وصول کیا اور غیر قانونی کاروبار کو تحفظ فراہم کیامقدمے میں دو ایڈیشنل ڈائریکٹرز — شہزاد حیدر اور عامر نذیر — سمیت ڈپٹی ڈائریکٹرز سلمان اعوان، حیدر عباس اور ندیم احمد خان کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ سب انسپکٹرز عثمان بشارت، بلال، صارم علی، ظہیر عباس اور میاں عرفان کے نام بھی ایف آئی آر میں شامل ہیںمزید برآں، پرائیوٹ کمپنی کے مالک حسن امیر اور ایک چینی شہری کو بھی مقدمے میں نامزد کیا گیا ہےایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ملزمان چھاپوں کے بعد مختلف جگہوں پر جا کر ڈیل کرتے تھے، جبکہ کال سینٹرز سے ڈیل کے دوران ایک خاتون کے ذریعے بھی رقوم وصول کی گئیںذرائع کے مطابق، ایف آئی اے نے معاملے کی مزید تحقیقات شروع کر دی ہیں اور متعدد افسران کو طلب کیا جا رہا ہے۔