امریکا میں ظہران ممدانی نے تاریخ رقم کرتے ہوئے نیویارک سٹی کے پہلے مسلم میئر بننے کا اعزاز حاصل کرلیا۔34 سالہ ڈیموکریٹک سوشلسٹ رہنما نے سابق گورنر اینڈریو کومو کو شکست دے کر امریکا کے سب سے بڑے شہروں میں ایک نئی سیاسی تاریخ رقم کی۔غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق، وکٹری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ظہران ممدانی نے کہا کہ “آج ایک نئے دن کا آغاز ہوا ہے”۔انہوں نے نیویارک کے عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ “نیویارک کے عوام نے ثابت کردیا کہ طاقت عوام کے ہاتھ میں ہے”۔ممدانی نے کہا کہ گزشتہ بارہ ماہ کی انتخابی مہم میں عوام نے تاریخ رقم کی۔انہوں نے کہا کہ “ہم نے نیویارک میں موروثی سیاست کا خاتمہ کردیا، یہ شہر عوام کا ہے، یہ جمہوریت عوام کی ہے”۔انہوں نے مزید کہا کہ “ہم نیویارک کو ایک ایسا شہر بنائیں گے جہاں ورکنگ کلاس آسانی سے رہ سکے، آج خوف کی شکست اور امید کی جیت ہوئی ہے”۔ممدانی نے ٹرمپ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، “مجھے معلوم ہے ٹرمپ آپ میری تقریر دیکھ رہے ہیں، میری آواز سنیں، نیویارک تارکینِ وطن کا شہر ہے اور رہے گا”۔انہوں نے کہا کہ “میں مسلمان ہوں، ڈیموکریٹک سوشلسٹ ہوں اور اس پر کسی سے معافی مانگنے کی ضرورت نہیں”۔انہوں نے واضح کیا کہ “نیویارک میں اسلاموفوبیا کی کوئی جگہ نہیں، اب کوئی اسلاموفوبیا کے نام پر الیکشن نہیں جیت سکتا”۔واضح رہے کہ انتخابی مہم کے دوران ممدانی کو نسل پرستی، اسلاموفوبیا اور ٹرمپ کے حامی حلقوں کی مخالفت کا سامنا رہا، جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کئی بار انہیں ملک بدر کرنے کی دھمکی بھی دی تھی۔