اسرائیل کی جنگ بندی کے باوجود لبنان اور غزہ میں حملے 3 شہری جاں بحق حزب اللہ کے دو اراکین کو نشانہ بنانے کا دعویٰ

بیروت لبنان کی وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کے باوجود جنوبی اور مشرقی لبنان میں حملے کیے جن کے نتیجے میں 3 شہری جاں بحق ہوگئے۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ایران کی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ کے دو اراکین کو نشانہ بنایا، جن میں مشرقی لبنان کے علاقے بالبک میں ہلاک ہونے والا علی حسین الموسوی شامل ہے، جسے اسرائیلی فوج نے “حزب اللہ کے ہتھیاروں کا ڈیلر اور اسمگلر” قرار دیا ہے۔ ایک اور کارروائی میں جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے مقامی نمائندے عبد محمود السید کو بھی قتل کیا گیا۔ وزارتِ صحت کے مطابق بالبک کے علاقے کے قصبے الحافر میں ایک علیحدہ کارروائی میں ایک شامی شہری جاں بحق اور ایک زخمی ہوا۔ رپورٹس کے مطابق جنگ بندی کے باوجود اسرائیل نے لبنان میں کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، اور پچھلے چند دنوں میں کئی مہلک حملے کیے گئے ہیں۔ دوسری جانب اسرائیلی فورسز کی جانب سے امن معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیاں جاری ہیں، غزہ اور مغربی کنارے پر تازہ حملے میں ایک فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوئے، جبکہ جنگ بندی کے بعد سے اب تک اسرائیلی کارروائیوں میں 93 فلسطینی شہید اور 320 زخمی ہوچکے ہیں۔ غیر ملکی رپورٹس کے مطابق غزہ میں اسرائیلی بمباری کے بعد نہ پھٹنے والے بم بھی شہریوں کی جانوں کے لیے مسلسل خطرہ بنے ہوئے ہیں۔