امریکا نے اسرائیلی پارلیمنٹ کے مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم کرنے کے اقدام کو غزہ امن معاہدے کے لیے خطرہ قرار دے دیا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمان کا یہ قدم اور آباد کاروں کا بڑھتا ہوا تشدد غزہ میں امن کی کوششوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ اسرائیل روانگی سے قبل صحافیوں سے گفتگو میں روبیو نے کہا کہ صدر ٹرمپ واضح کر چکے ہیں کہ وہ مغربی کنارے کے انضمام کی حمایت نہیں کریں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کئی ممالک غزہ کے لیے بین الاقوامی فورس میں شمولیت کے لیے آمادہ ہیں۔ واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی مخالفت کے باوجود اسرائیلی پارلیمنٹ نے 120 رکنی ایوان میں 24 کے مقابلے میں 25 ووٹوں سے مغربی کنارہ اسرائیل میں ضم کرنے کے بل کے پہلے مرحلے کی منظوری دی ہے۔ بل کو مزید غور کے لیے خارجہ امور و دفاعی کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ہے۔ یہ ووٹنگ اس وقت ہوئی جب امریکی نائب صدر جے ڈی وینس غزہ میں جنگ بندی معاہدہ کو ناکامی سے بچانے کے لیے اسرائیل کے دورے پر موجود ہیں۔ بل کے تحت مقبوضہ مغربی کنارے پر اسرائیلی قانون نافذ کرنے کا مقصد زمین کے باضابطہ الحاق کے مترادف ہے، جسے فلسطینی اپنی آزاد ریاست کے قیام کے لیے چاہتے ہیں۔