حکومت کی جانب سے ایک بار پھر شوگر ملز کے مفادات کا تحفظ، کاشتکار نظر انداز

وفاقی حکومت نے ایک بار پھر شوگر ملز کے مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ ملز پر کرشنگ شروع کرنے کے حوالے سے کوئی دباؤ نہیں ڈالا جائے گا، جس سے کسان شدید پریشانی میں مبتلا ہو گئے ہیں۔ قومی اسمبلی کی غذائی تحفظ سے متعلق قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے بتایا کہ ہر شوگر مل اپنی مرضی کے مطابق کرشنگ شروع کر سکتی ہے، چاہے نومبر کے پہلے ہفتے میں یا 20 نومبر کو۔ انہوں نے وضاحت کی کہ آئی ایم ایف کے معاہدے کے تحت حکومت گنے کی قیمت مقرر نہیں کر سکتی۔ وفاقی وزیر نے تسلیم کیا کہ شوگر ملز اکثر تاخیر سے چلتی ہیں تاکہ ان کی ریکوری بہتر ہو سکے، تاہم اس تاخیر سے کاشتکاروں کو بھاری نقصان پہنچتا ہے کیونکہ وہ دیر سے کرشنگ کے باعث دوسری فصلیں وقت پر کاشت نہیں کر پاتے۔