گورنر اسٹیٹ بینک کی خوشخبری: آئندہ مہینوں میں مہنگائی میں مزید کمی کا امکان

صوبائی ایکسائز اور پولیس کی جانب سے نان کسٹم پیڈ (این سی پی) گاڑیاں ضبط کرنے کا انکشاف ہوا ہے، جس پر فیڈرل ٹیکس محتسب (ایف ٹی او) نے فوری تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ ایف ٹی او نے ہدایت دی ہے کہ ضبط شدہ تمام نان کسٹم پیڈ گاڑیاں فوری طور پر قریبی کسٹم ہاؤس کے حوالے کی جائیں۔ایف ٹی او کی رپورٹ کے مطابق صوبائی اداروں کی ان کارروائیوں سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔ تحقیقات فیڈرل ٹیکس محتسب آرڈیننس 2000 کے سیکشن 9(1) کے تحت شروع کی گئی ہیں، جن میں انکشاف ہوا ہے کہ صوبائی ایکسائز اور پولیس حکام این سی پی گاڑیاں صوبائی قوانین کے تحت ضبط کر رہے تھے، حالانکہ یہ معاملہ صرف پاکستان کسٹمز کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صوبائی قوانین کے تحت کی جانے والی یہ کارروائیاں آئین کے آرٹیکل 143 اور کسٹمز ایکٹ 1969 کی خلاف ورزی ہیں۔ ایف ٹی او نے واضح کیا کہ یہ غیر قانونی رولز عدالتی فیصلوں سے بھی متصادم ہیں اور ایف بی آر کو وزارتِ قانون سے صوبائی رولز کی منسوخی کے لیے رجوع کرنے کی ہدایت کی ہے۔مزید برآں، ایف ٹی او نے تمام صوبوں کے چیف سیکرٹریز، ڈی جی ایکسائز اور آئی جیز کو باضابطہ احکامات جاری کرنے کی سفارش کی ہے۔ ساتھ ہی کسٹمز ایکٹ کے سیکشن 170(2) میں ترمیم کی تجویز دیتے ہوئے 90 دن کے اندر عمل درآمد رپورٹ طلب کر لی ہے۔