لاہور : پنجاب بھر میں مذہبی جماعت کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کے دوران گرفتار افراد کی تعداد 624 تک جا پہنچی ہے۔ پولیس نے ان افراد کو اے، بی اور سی کیٹیگریز میں تقسیم کرتے ہوئے حراست میں لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور سمیت صوبے کے مختلف علاقوں میں مذہبی جماعت کے کارکنان کے خلاف آپریشن جاری ہے۔ پولیس حکام کے مطابق اب تک 5 ہزار سے زائد افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے، جن پر اشتعال انگیزی، پرتشدد احتجاج اور توڑ پھوڑ میں ملوث ہونے کے الزامات ہیں،ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان کو تین کیٹیگریز (A, B, C) میں تقسیم کیا گیا ہے، جبکہ براہِ راست تشدد اور توڑ پھوڑ میں ملوث افراد کی شناخت سی سی ٹی وی اور دیگر ویڈیو فوٹیجز کے ذریعے کی جا رہی ہے۔
ٹی ایل پی مظاہروں کے دوران پولیس پر حملے، جانی و مالی نقصان کی تفصیلات سامنے آگئیں
سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ نے کہا کہ مذہبی جماعت کی جانب سے دی گئی ہڑتال کی کال کے باوجود پولیس نے سخت سیکیورٹی اقدامات کیے، جس کے باعث آج تمام مارکیٹیں اور دکانیں معمول کے مطابق کھلی رہیں انہوں نے واضح کیا کہ کسی کو زبردستی کاروبار بند کرانے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور ایسی کسی کوشش پر سخت کارروائی کی جائے گی،بلال صدیق کمیانہ نے مزید کہا احتجاج کی آڑ میں کسی کو غیر قانونی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ شہریوں کی جان و مال اور املاک کا تحفظ لاہور پولیس کی اولین ذمہ داری ہے۔”