پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان اختلافات مزید شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں، جبکہ دونوں جانب سے ایک دوسرے پر الزام تراشی کا سلسلہ بھی تیز ہو گیا ہے۔
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کی پریس کانفرنس پر ردِعمل دیتے ہوئے گہرا طنز کیا اور کہا کہ “ہم 120 کے جوس اور چپس کے ساتھ 300 روپے کا تصویری پیکٹ نہیں بنواتے،شرجیل میمن نے کہا کہ سیلاب متاثرین پر سیاست افسوسناک اور شرمناک ہے۔ صرف بیانات اور تصاویر سے کچھ نہیں ہوگا، ان کی عملی مدد کی جائے۔ جنوبی پنجاب کے عوام حکومت کو پکار رہے ہیں، لیکن وہاں فوٹو سیشن ترجیح بن چکے ہیں،انہوں نے پنجاب حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ “خدارا کیمرے ہٹائیں اور متاثرین کی مدد کو پہنچیں۔ پنجاب میں نہ گھر بن رہے ہیں اور نہ سولر پینل دیے جا رہے ہیں، بلکہ صرف بھاشن دیے جا رہے ہیں۔ اس کے برعکس سندھ حکومت 21 لاکھ گھر اور سولر پینل فراہم کر رہی ہے،سندھ کے سینئر وزیر نے مزید کہا کہ عوامی خدمت اور دکھاوے کی سیاست میں یہی فرق ہے۔ “قوم مصیبت میں ہو اور ہم چھٹیاں منائیں؟ ہم ہر روز عوام کے درمیان ہوتے ہیں۔ اس کے برعکس پنجاب حکومت صرف سیاست اور فوٹو سیشن کر رہی ہے۔