حماس کا امن منصوبہ قبول، حافظ نعیم کا خیر مقدم

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے غزہ امن منصوبہ قبول کرنے کا خیر مقدم کیا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے بیان میں حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ حماس نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے مجوزہ امن منصوبے پر ردعمل دیا ہے، جو فلسطینی عوام کی امنگوں کے عین مطابق اور ان کی بصیرت کا عکاس ہے،انہوں نے کہا کہ حماس مستقل جنگ بندی چاہتی ہے، محض عارضی نہیں۔ قیدیوں کے تبادلے پر آمادگی اور مناسب حالات کی فراہمی ان کا جائز مطالبہ ہے۔ اسی طرح اسرائیلی فوج کا مکمل انخلا اور فلسطینی ٹیکنوکریٹس کا سیٹ اپ قائم کرنا 100 فیصد درست مطالبہ ہے،امیر جماعت اسلامی کے مطابق تمام معاملات پر ثالثوں کے ذریعے تفصیلی مذاکرات ہوں گے، اور پاکستان سمیت تمام مسلم ممالک کو حماس کے مؤقف کا خیر مقدم کرنا چاہیے،واضح رہے کہ حماس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مجوزہ غزہ امن منصوبے کو قبول کرتے ہوئے اس میں ترامیم کے لیے بات چیت کا مطالبہ کیا ہے،حماس کے مثبت جواب کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کو حکم دیا کہ وہ غزہ پر فوری طور پر بمباری بند کرے۔ اپنے ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا: “یہ ایک بڑا دن ہے، ہم دیکھیں گے نتیجہ کیا نکلتا ہے۔ ہمارے الفاظ ٹھوس اور حتمی ہیں، اور میں یرغمالیوں کے اپنے والدین کے پاس لوٹنے کا منتظر ہوں،ٹرمپ نے مزید کہا کہ حماس کے تازہ بیان کی بنیاد پر میرا ماننا ہے کہ وہ پائیدار امن کے لیے تیار ہے، لہٰذا اسرائیل کو فوراً غزہ پر بمباری بند کر دینی چاہیے،ادھر ٹروتھ سوشل پر جاری اپنے پیغام میں امریکی صدر نے قیام امن کے لیے قطر، ترکیہ، سعودی عرب، اردن، مصر اور دیگر ممالک کی کاوشوں کو سراہا اور حماس کے ساتھ امن معاہدے میں ان کی مدد پر شکریہ ادا کیا،انہوں نے کہا کہ عرب ممالک کی حمایت اور تعاون پر وہ ان کے شکر گزار ہیں۔