اسلام آباد : سیلاب سے متاثرہ صوبوں نے آئی ایم ایف سے معاشی اہداف پر نظرثانی کا مطالبہ کر دیا ہے۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان قرض کی تیسری قسط کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔ پاکستانی حکام نے سیلاب سے ہونے والے نقصانات پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ صوبے اپنے بجٹ سرپلس اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہیں گے، اسی لیے اہداف پر نظرثانی ضروری ہے،ذرائع کے مطابق رواں مالی سال صوبوں کو 1 ہزار 464 ارب روپے کا بجٹ سرپلس دینا ہدف ہے، تاہم پنجاب اپنے 740 ارب روپے اور سندھ 370 ارب روپے کے اہداف پورے کرنے سے قاصر ہیں۔ خیبرپختونخوا نے بجٹ سرپلس کو وفاق سے محاصل کی مکمل وصولی سے مشروط کر دیا ہے جبکہ بلوچستان کا ہدف 150 ارب روپے سے زائد ہے،صوبوں کا مؤقف ہے کہ شدید سیلاب کے باعث ترقیاتی اور ریلیف اخراجات میں اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ سے پرائمری بجٹ سرپلس حاصل کرنا ممکن نہیں۔ اب آئی ایم ایف مشن کے ساتھ پالیسی سطح پر بجٹ اہداف پر دوبارہ بات ہوگی۔