بلوچستان کے 500 سے زائد اساتذہ اور طلباء کو میڈیا انفارمیشن لٹریسی کی تربیت دی جائے گی

یورپی یونین پاکستان کی معاونت سے انڈیویجل لینڈ نے بلوچستان بھر کی سرکاری جامعات میں میڈیا انفارمیشن لٹریسی کی تربیت کے لیے ایک بڑے پروگرام کا آغاز کیا ہے۔

یہ تین روزہ تربیتی پروگرام کوئٹہ میں منعقد ہوا، جس کا افتتاح گورنر بلوچستان، شیخ جعفر خان مندوخیل نے کیا جبکہ اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی وزیراعلیٰ بلوچستان تھے۔ اس پروگرام کا مقصد اساتذہ اور طلباء کو جھوٹی خبروں، غلط معلومات اور غیر مصدقہ بیانیوں کے خلاف آگاہی دینا اور نوجوانوں میں تنقیدی سوچ کو فروغ دینا ہے۔

افتتاحی تقریب میں گورنر بلوچستان نے کہا:
> “ہم بطور سیاستدان یا ریاستی نمائندے اکثر سنی سنائی باتوں کا تنقیدی جائزہ نہیں لیتے۔ سیاست اور میڈیا میں ابھرنے والی پاپ کلچر کو میڈیا انفارمیشن لٹریسی کے ذریعے ہی جواب دیا جا سکتا ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ یہ کوشش ہماری یونیورسٹیوں سے شروع ہوئی ہے اور میں اس کے فروغ کے لیے ہر ممکن تعاون کا یقین دلاتا ہوں۔”

اختتامی تقریب میں وزیراعلیٰ بلوچستان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا:
“میڈیا انفارمیشن لٹریسی ہمارے نوجوانوں کے لیے نہایت اہم ہے۔ میں نے محکمہ کھیل و امورِ نوجوانان کو ہدایت کی ہے کہ اسے صوبائی یوتھ انگیجمنٹ پلان کا حصہ بنایا جائے تاکہ یہ کوشش صوبے کے ہر ضلع تک پہنچے۔”
کھوسو سیف اللہ، (انڈیویجل لینڈ پاکستان) نے کہا:

> “ہمارا مقصد میڈیا انفارمیشن لٹریسی کو ایک قومی تحریک بنانا ہے — جو کلاس روم سے شروع ہو کر کمیونٹی تک پہنچے۔ ای لرننگ اور ڈیجیٹل طریقوں کے ذریعے ہم اساتذہ اور طلباء کو باخبر، ذمہ دار اور تنقیدی سوچ رکھنے والا بنانا چاہتے ہیں۔”

پنجگور کی مکران یونیورسٹی کے ایک پروفیسر نے کہا: “یہ تربیت ہمارے لیے نئی مگر بہت فائدہ مند تھی۔ ہم نے نہ صرف میڈیا لٹریسی سیکھی بلکہ ای لرننگ کے طریقے بھی۔ گورنر اور وزیراعلیٰ کی طرف سے حوصلہ افزائی نے ہمیں مزید کام کرنے کی تحریک دی۔”
تربیت میں 30 سے زائد اساتذہ نے شرکت کی، جو لسبیلہ یونیورسٹی، گوادر یونیورسٹی، تربت یونیورسٹی، میر چاکر خان رند یونیورسٹی سبی، مکران یونیورسٹی پنجگور، لورالائی یونیورسٹی، بلوچستان یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ھیلتھ سائنسز، سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی کوئٹہ اور بیوٹمز سے تعلق رکھتے تھے۔

تربیتی سیشنز کھوسو سیف اللہ (انڈیویجل لینڈ پاکستان)، مشہود علی (ٹرینر)، عبدالشکور (آر ٹی آئی کمشنر کوئٹہ) اور سید علی شاہ (سینئر صحافی) نے منعقد کیے۔
یہ اقدام بلوچستان میں نوجوانوں میں میڈیا کے ذمہ دارانہ استعمال، فیکٹ چیکنگ اور ڈیجیٹل مضبوطی کو فروغ دینے کی ایک بڑی کوشش ہے۔