سکھر کے نفسیاتی نشہ چھڑوانے والے اسپتال میں ڈاکٹروں کے مبینہ تشدد کے باعث مریض جاں بحق ہوگیا

سکھر کے نفسیاتی نشہ چھڑوانے والے اسپتال میں ڈاکٹروں کے مبینہ تشدد کے باعث مریض جاں بحق ہوگیا،
رپورٹ کے مطابق، سکھر کی سو فٹ روڈ پر قائم نشہ چھڑوانے والے اسپتال “شیراز” میں داخل نئون ديرو کے رہائشی 20 سالہ نوجوان نظیر ولد ممتاز جوگی جاں بحق ہوگیا۔ ورثاء کا الزام ہے کہ نوجوان کو ڈاکٹروں نے تشدد کرکے ہلاک کیا۔ورثاء سدھیر جوگی، زاہد جوگی، “جوگی جاڳو اتحاد” کے رہنما عامر جوگی اور دیگر نے اسپتال کے باہر احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے اپنے نوجوان کو نشے کی عادت چھڑوانے کے لیے 25 ستمبر کو 16 ہزار روپے فیس دے کر اسپتال میں داخل کرایا تھا۔ تین دن بعد مریض سے فون پر بات ہوئی جو بالکل ٹھیک تھا، مگر اگلی صبح ڈاکٹروں نے اطلاع دی کہ مریض فوت ہوگیا ہے اور لاش روہڑی سٹی اسپتال میں موجود ہے۔ورثاء کا کہنا تھا کہ متوفی کے گالوں اور کمر پر تشدد کے واضح نشانات ہیں، جن کے تصویری ثبوت بھی موجود ہیں۔ انہوں نے اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے اور انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا، بصورت دیگر احتجاج کا دائرہ وسیع کرنے کا اعلان کیا۔دوسری جانب، دو گھنٹے بعد اسپتال انچارج عبدالسميع عباسی نے مظاہرین سے مذاکرات کرتے ہوئے تحقیقات کے لیے دو دن کی مہلت مانگی، جس کے بعد احتجاج ختم کردیا گیا