لاہور میوزیم کو پاکستان کا سب سے بڑا اور قدیم عجائب گھر قرار دیا جاتا ہے، جو لاکھوں سال پرانی تہذیب اور ثقافت کا امین ہے۔ یہ میوزیم ایک ایسی “ٹائم مشین” کی مانند ہے جو انسان کو ہزاروں سال پیچھے لے جا کر پتھر کے دور سے روشناس کراتا ہے،انارکلی بازار کے قریب مال روڈ پر واقع اس میوزیم میں ساٹھ ہزار سے زائد نوادرات اور اشیاء محفوظ ہیں، جو مختلف تہذیبوں اور ادوار سے تعلق رکھتی ہیں۔ ان میں وادیٔ سندھ کی تہذیب (موہنجوداڑو اور ہڑپہ)، گندھارا تہذیب (بدھ مت کے مجسمے اور فن پارے)، مغلیہ دور کی مصوری، سکے، ہتھیار اور ملبوسات، سکھ دور میں مہاراجہ رنجیت سنگھ سے منسوب اشیاء، برطانوی نوآبادیاتی دور کے نوادرات اور اسلامی فنون جیسے قرآنی نسخے، خطاطی اور قدیم برتن شامل ہیں،میوزیم ایجوکیشن آفیسر کومل کے مطابق لاہور میوزیم 1865ء میں قائم ہوا اور برطانوی دورِ حکومت میں 1894ء میں موجودہ عمارت میں منتقل کیا گیا۔ آج یہاں پندرہ گیلریاں موجود ہیں جن میں انڈس ہسٹوریکل، اسلامک، چائنیز، برما اور گندھارا آرٹ گیلری نمایاں ہیں۔ اس کے علاوہ یہاں پر ماضی میں استعمال ہونے والے ہتھیار اور جنگی سازوسامان بھی رکھے گئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ لاہور میوزیم ملکی و غیرملکی سیاحوں کی توجہ کا خاص مرکز ہے۔