طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ہائی بلڈ پریشر ایک عام مگر خطرناک مرض بنتا جارہا ہے جو دل کے دورے، فالج اور گردوں کی خرابی جیسے سنگین مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔ یہ بیماری اکثر کسی نمایاں علامت کے بغیر لاحق ہوتی ہے، اسی لیے ماہرین اسے “خاموش قاتل” قرار دیتے ہیں۔ علامات اور خطرات ماہرین کے مطابق ہائی بلڈ پریشر کی حالت میں بعض اوقات سر درد، سانس پھولنا اور نظر دھندلانا جیسی علامات ظاہر ہو سکتی ہیں، تاہم زیادہ تر کیسز میں کوئی واضح علامات نہیں ملتیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہ بیماری بظاہر عام دکھائی دیتی ہے لیکن اندرونی طور پر جان لیوا اثرات ڈالتی ہے۔ مارننگ ہائی بلڈ پریشر ماہرین کے مطابق عام طور پر نیند کے دوران بلڈ پریشر کم رہتا ہے، لیکن صبح بیداری کے بعد جسم میں ہارمونز (ایڈرینالین اور کورٹیسول) کا اخراج بلڈ پریشر بڑھا دیتا ہے۔ اگر یہ اضافہ معمول سے زیادہ ہو جائے تو اسے مارننگ ہائی بلڈ پریشر کہا جاتا ہے۔یہ کیفیت دل کے امراض اور فالج کے خطرے کو دوگنا کر دیتی ہے۔سلیپ ایپنیا کا کردار تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ صبح کے وقت بلڈ پریشر بڑھنے کی ایک بڑی وجہ سلیپ ایپنیا ہے۔ اس کیفیت میں نیند کے دوران سانس بار بار رکنے لگتا ہے، جس سے جسم میں آکسیجن کی سطح کم اور تناؤ کے ہارمونز بڑھ جاتے ہیں۔ نتیجتاً بلڈ پریشر صبح کے وقت خطرناک حد تک اوپر جا سکتا ہے۔ماہرین کے مطابق سلیپ ایپنیا کے علاج سے نہ صرف بلڈ پریشر قابو میں رہتا ہے بلکہ دل کے امراض کے خدشات بھی کم ہو جاتے ہیں۔دواؤں کے اثرات اور غذا ماہرین کا کہنا ہے کہ ہائی بلڈ پریشر کی کئی دوائیں قلیل المدتی اثر رکھتی ہیں اور ان کی تاثیر رات کے وقت کم ہو جاتی ہے، جس کی وجہ سے صبح کے وقت بلڈ پریشر قابو سے باہر نکل سکتا ہے۔ اسی لیے ڈاکٹرز طویل اثر رکھنے والی دوائیں اور ان کے درست وقت پر استعمال کی ہدایت دیتے ہیں۔مزید برآں، سونے سے پہلے نمکین اور پراسیس فوڈز کا استعمال جسم میں پانی برقرار رکھتا ہے اور خون کے حجم کو بڑھا دیتا ہے، جس کے نتیجے میں صبح بلڈ پریشر بلند ہو سکتا ہے۔ رات کے وقت بھاری کھانے بھی دل اور دورانِ خون پر دباؤ ڈالتے ہیں۔احتیاطی تدابیر ہلکی اور صحت مند غذا کا استعمال نمک اور پراسیس فوڈز سے پرہیز نیند کا معیار بہتر بنانا ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق دواؤں کا صحیح وقت پر استعمال ماہرین نے زور دیا ہے کہ صبح کے وقت بلڈ پریشر میں غیر معمولی اضافہ کو معمولی نہ سمجھا جائے، کیونکہ یہ دل کے دورے اور فالج جیسے جان لیوا مسائل کو جنم دے سکتا ہے۔