لندن/لزبن: برطانیہ اور پرتگال آج (اتوار) فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کرنے جا رہے ہیں۔ اس فیصلے کا باضابطہ اعلان برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کریں گے، ساتھ ہی فلسطینی تنظیم حماس پر پابندیاں بھی عائد کی جائیں گی۔برطانوی میڈیا کے مطابق یہ اقدام اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اہم اجلاس سے قبل کیا جا رہا ہے تاکہ اسرائیل پر غزہ میں جنگ بندی کے لیے دباؤ ڈالا جا سکے۔ جنرل اسمبلی میں دیگر کئی ممالک بھی اسی نوعیت کے فیصلے کا ارادہ رکھتے ہیں۔برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے جولائی میں اسرائیل سے غزہ کی ابتر صورتحال ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے متنبہ کیا تھا کہ اگر اسرائیل نے جنگ بندی کی طرف سنجیدہ اقدامات نہ کیے تو برطانیہ فلسطین کو باضابطہ ریاست تسلیم کر لے گا۔ذرائع کے مطابق آئندہ دنوں میں تقریباً 10 مزید ممالک فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔ برطانوی حکومت کا مؤقف ہے کہ یہ اقدام دو ریاستی حل اور حقیقی امن عمل کے لیے ایک مؤثر قدم ہوگا۔اسرائیل کی جانب سے برطانیہ اور پرتگال کے فیصلے کی شدید مخالفت کی جا رہی ہے، تاہم لیبر پارٹی کی قیادت کا کہنا ہے کہ یہ موقع خطے میں دیرپا امن قائم کرنے کے لیے فیصلہ کن ہے۔