بھارت کی ریاست تلنگانہ کے میدک ضلع میں 7 سالہ بچی سے زیادتی کے جرم میں عدالت نے تھلاری موہن نامی شخص کو 20 سال قید اور 5 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنادی۔ عدالت نے متاثرہ خاندان کو 3 لاکھ روپے معاوضہ دینے کا بھی حکم دیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ فیصلہ شَنکرم پیٹ (اے) منڈل میں 2022 میں پیش آنے والے واقعہ سے متعلق ہے، جس میں کم عمر لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی ہوئی تھی۔ عدالت نے ملزم کو مجرم قرار دے کر سخت سزا سنائی۔دوسری جانب وہاڑی کے ایڈیشنل سیشن جج یاسر حیات نے لڑکیوں سے زیادتی کے کیس میں مرکزی ملزم حامد کو دو الگ الگ مقدمات میں دو مرتبہ سزائے موت اور 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ عدالت نے دوسرے ملزم آصف تارڑ کو 2 سال قید اور 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا دی۔ عدالتی حکم میں کہا گیا کہ جرمانے کی رقم متاثرہ لڑکیوں کو ادا کی جائے، اور عدم ادائیگی کی صورت میں ملزمان کو مزید 6 ماہ قید بھگتنا ہوگی۔یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے راولپنڈی کی مقامی عدالت نے 13 سالہ لڑکے کے اغوا، زیادتی اور قتل کے کیس میں مجرم عرفان عظیم کو 3 مرتبہ سزائے موت اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔یہ فیصلے بھارت اور پاکستان میں بچوں کے ساتھ جنسی جرائم کے خلاف عدالتی کارروائی کی اہم مثالیں ہیں، جن کا مقصد متاثرہ خاندانوں کو انصاف فراہم کرنا اور معاشرے میں ایسے جرائم کے خلاف پیغام دینا ہے۔