بھارتی ریاست کیرالا میں دماغ کھانے والے امیبا (برین ایٹر امیبا) نے عوام میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کیرالا محکمہ صحت نے اپنی ویب سائٹ پر کہا ہے کہ ریاست میں رواں برس ’امیبک میننجو انسفلائٹس‘ کے نئے کیس سامنے آنے کے بعد کیسز کی تعداد 67 تک پہنچ گئی ہے۔محکمہ صحت کے مطابق تازہ ترین کیس میں ترووننت پورم کے ایک 17 سالہ لڑکے کے اس انفیکشن میں مبتلا ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ معلوم ہوا کہ لڑکا اپنے دوستوں کے ساتھ اکولم ٹورسٹ ولیج میں واقع سوئمنگ پول میں نہا رہا تھا۔ جس کے بعد سوئمنگ پول کو بند کر دیا گیا ہے۔کیرالا میں اب تک برین ایٹنگ امیبا کے 16 کیسز سامنے آ چکے ہیں، جن میں سے 18 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، اور ان میں پانچ اموات گزشتہ ایک ماہ میں ہوئی ہیں۔ کیرالا کی وزیر صحت ویزا جارج نے اس مرض سے نمٹنے کے لیے سخت گائیڈلائنز پر زور دیا اور عوام کو پانی سے متعلق احتیاط برتنے کی ہدایت دی۔طبی ماہرین نے کہا کہ عوام کو ٹھہرے ہوئے یا آلودہ پانی میں نہ نہانے اور نہ چہرہ دھونے کی ہدایت دی گئی، جس میں تالاب بھی شامل ہیں جہاں مویشی نہلائے جاتے ہیں۔ وزیر صحت نے مزید کہا کہ کنوؤں کو سائنسی طریقے سے کلورینیٹ کیا جانا چاہیے تاکہ یہ خطرہ کم کیا جا سکے۔