کراچی / لاہور: سندھ اور پنجاب کے دریاؤں اور بیراجوں میں پانی کی تازہ ترین صورت حال پر اعداد و شمار جاری کر دیے گئے۔رین اینڈ فلڈ ایمرجنسی مانیٹرنگ سیل کے مطابق:
تریموں بیراج: آمد و اخراج 4 لاکھ 93 ہزار کیوسک۔پنجند بیراج: آمد و اخراج 3 لاکھ 69 ہزار کیوسک۔گڈو بیراج: آمد 3 لاکھ 66 ہزار، اخراج 3 لاکھ 28 ہزار کیوسک۔سکھر بیراج: آمد 3 لاکھ 29 ہزار، اخراج 2 لاکھ 19 ہزار کیوسک۔کوٹری بیراج: آمد 2 لاکھ 45 ہزار، اخراج 2 لاکھ 26 ہزار کیوسک۔پنجاب کے دریاؤں میں بھی پانی کا دباؤ برقرار ہے:دریائے چناب: خانکی بیراج پر بہاؤ 1 لاکھ 43 ہزار کیوسک، ہیڈ قادرآباد پر 1 لاکھ 41 ہزار کیوسک، جبکہ چنیوٹ سے 1 لاکھ 32 ہزار کیوسک کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے۔دریائے ستلج:ہیڈ تریموں پر بہاؤ 5 لاکھ 26 ہزار کیوسک۔گنڈا سنگھ والا پر بہاؤ 3 لاکھ 11 ہزار کیوسک۔ہیڈ سلیمانکی پر بہاؤ 1 لاکھ 38 ہزار کیوسک (اونچے درجے کا سیلاب)۔ہیڈ اسلام پر بہاؤ 1 لاکھ 3 ہزار کیوسک۔
فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب نے فصلوں کو شدید نقصان پہنچایا جبکہ مویشیوں کے لیے چارے کی بھی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔این ڈی ایم اے کی رپورٹ این ڈی ایم اے کے مطابق، 26 جون سے اب تک ملک بھر میں مون سون بارشوں اور سیلاب سے:907 افراد جاں بحق ہوئے۔ پنجاب: 233 خیبرپختونخوا: 502 سندھ: 58 گلگت بلتستان: 41 آزاد کشمیر: 38 اسلام آباد: 9 زخمیوں کی تعداد: پنجاب: 654 خیبرپختونخوا: 218 سندھ: 78 بلوچستان: 5
گلگت بلتستان: 52 آزاد کشمیر: 34 اسلام آباد: 3 مزید برآں، 7848 گھر متاثر ہوئے جن میں سے 1945 مکمل طور پر تباہ اور 5 ہزار جزوی طور پر نقصان زدہ ہوئے، جبکہ 6180 مویشی بھی ہلاک ہوئے۔