“عالمی جوہری ایجنسی کے انسپکٹر ایران واپس پہنچ گئے”

ایران نے واضح کر دیا ہے کہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے معائنہ کاروں کی واپسی کو اقوام متحدہ کے اس ادارے کے ساتھ مکمل تعاون کی بحالی نہ سمجھا جائے۔ وزیر خارجہ عباس اراغچی نے بدھ کے روز سرکاری نشریاتی ادارے سے گفتگو میں کہا کہ انسپکٹرز ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کی اجازت کے بعد داخل ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک آئی اے ای اے کے ساتھ کسی نئے تعاون کے فریم ورک پر حتمی معاہدہ طے نہیں پایا بلکہ صرف خیالات کا تبادلہ جاری ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ایران کے بوشہر جوہری ری ایکٹر میں ایندھن کی تبدیلی انسپکٹرز کی موجودگی میں ہونی چاہیے تاکہ شفافیت قائم رہے۔ خیال رہے کہ ایران نے جون میں اسرائیل کے ساتھ 12 روزہ جنگ کے بعد ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کر دیا تھا۔ تہران کا الزام ہے کہ آئی اے ای اے نے ایران کی جوہری تنصیبات پر ہونے والے مبینہ امریکی اور اسرائیلی حملوں کی مذمت نہیں کی۔ اگرچہ ان حملوں میں بوشہر کو نشانہ نہیں بنایا گیا، تاہم ایران نے اسے اپنی سلامتی پر براہِ راست خطرہ قرار دیا۔