لاہور: دریائے چناب، ستلج اور راوی میں بڑھتی ہوئی سیلابی صورتحال کے پیش نظر وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی وزراء کو خصوصی ہدایات جاری کر دی ہیں وزیراعظم نے وزراء کو ہدایت دی ہے کہ وہ فوری طور پر سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں، امدادی کارروائیوں کی براہ راست نگرانی کریں اور اپنے متعلقہ حلقوں میں جا کر متاثرہ عوام کی مدد یقینی بنائیں۔ اس کے ساتھ ہی شہریوں کے انخلا، ریسکیو اور ریلیف کی سرگرمیوں کی خود نگرانی کرنے پر بھی زور دیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ این ڈی ایم اے اور دیگر متعلقہ ادارے ہائی الرٹ پر رہیں اور متاثرہ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے اقدامات تیز کریں۔ دریاؤں کے کناروں پر آباد لوگوں کو فوری طور پر محفوظ علاقوں میں منتقل کیا جائے اور تمام ادارے باہمی رابطے مزید مؤثر بنائیں۔ اطلاعات و نشریات کے وزیر عطاتارڑ کا بیان وفاقی وزیر اطلاعات عطاتارڑ نے بتایا کہ ہیڈ مرالہ کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے اور دریائے راوی میں بھی پانی کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ہیڈ مرالہ پر ساڑھے چار لاکھ کیوسک پانی کی آمد ہے جو خدشہ ہے کہ سات لاکھ کیوسک تک جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرالہ، خانکی اور قادرآباد کے مقامات پر بھی اونچے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے اور اردگرد کے علاقوں کو خالی کرایا جا رہا ہے۔ اسی طرح نارووال، شکرگڑھ، لاہور کے شاہدرہ و شالیمار، شیخوپورہ کے فیروزوالا، اوکاڑہ کی تحصیل دیپالپور، ساہیوال، چیچہ وطنی اور دیگر کئی اضلاع میں بھی سیلاب کا خطرہ ہے۔ ممکنہ متاثرہ علاقے فلڈ الرٹ کے مطابق ٹوبہ ٹیک سنگھ کے کمالیہ اور گولڑہ، فیصل آباد کے تاندلیانوالہ اور سمندری، جھنگ کے شورکوٹ اور احمد پور سیال، قصور، پتوکی، چونیاں، کوٹ رادھا کشن سمیت متعدد اضلاع میں سیلاب کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ اسی طرح پاکپتن، عارف والا، بورے والا، میلسی، سیالکوٹ شہر، ڈسکہ، سمبڑیال، گجرات، کھاریاں، گجرانوالہ، وزیرآباد، حافظ آباد، منڈی بہاوالدین، پھالیہ، چنیوٹ اور لالیاں بھی خطرے میں ہیں۔ بھارت کی جانب سے ڈیم کے گیٹ کھولنے کا انکشاف پی ڈی ایم اے کے ترجمان کے مطابق بھارت نے دریائے راوی پر قائم تھین ڈیم کے تمام گیٹ کھول دیے ہیں جس کے نتیجے میں کوٹ نیناں سے 2 لاکھ 10 ہزار کیوسک پانی پاکستانی حدود میں داخل ہوگیا ہے۔ آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں میں پانی کے بہاؤ میں مزید اضافہ متوقع ہے رپورٹ کے مطابق آئندہ 48 گھنٹوں میں جسڑ، شاہدرہ اور ہیڈ بلوکی کے مقامات سے انتہائی اونچے درجے کا سیلاب گزر سکتا ہے، جس پر لاہور، گوجرانوالہ، ملتان، ساہیوال اور فیصل آباد کے ڈپٹی کمشنرز کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ سیالکوٹ میں شدید بارش سیالکوٹ میں گزشتہ روز 350 ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ کی گئی جس کے نتیجے میں شہر کی گلیاں اور محلے ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگے۔ فلڈ کنٹرول روم کے مطابق سیالکوٹ میں 355 ملی میٹر کے قریب بارش ہوئی، جس کے بعد شہر میں معمولات زندگی مکمل طور پر مفلوج ہوچکے ہیں اور بیشتر بجلی کے فیڈرز ٹرپ کر گئے ہیں۔