پاکستان اور ایران کا بڑا قدم: سالانہ تجارت 8 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق

اسلام آباد میں پاکستان اور ایران کے درمیان ہونے والی اعلیٰ سطحی ملاقات میں دوطرفہ تجارت کو نئی بلندیوں تک لے جانے کا عزم ظاہر کیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر برائے تجارت جام کمال اور ایران کے وزیر صنعت و تجارت محمد آتابک نے ملاقات کے دوران سالانہ تجارت کو 8 ارب ڈالر تک پہنچانے کا ہدف مقرر کیا۔

📍 دوطرفہ تعاون، تجارت سے آگے

ملاقات میں صرف تجارتی اعداد و شمار پر بات نہیں ہوئی بلکہ اس بات پر زور دیا گیا کہ تجارت، عوامی رابطے اور علاقائی استحکام کا ذریعہ بن سکتی ہے۔

جام کمال نے کہا:

“ایران کے ساتھ تجارتی تعلقات میں تیزی لانے کا وقت آ گیا ہے۔ ہمیں جغرافیائی قربت کو اقتصادی مواقع میں بدلنا ہوگا۔”

ایرانی وزیر محمد آتابک نے بھی اس جذبے کی توثیق کرتے ہوئے کہا:

“پاکستان اور ایران کے تاجر ایک دوسرے پر مکمل اعتماد کرتے ہیں۔ برادرانہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے تجارتی تعاون ناگزیر ہے۔”

🚛 عملی اقدامات اور نئے امکانات:

  • سرحدی تعاون کو بڑھانے اور مشترکہ اقتصادی کمیشن کے آئندہ اجلاس کو جلد منعقد کرنے پر اتفاق ہوا
  • B2B اجلاس اور تجارتی وفود کے تبادلے پر دوطرفہ رضامندی
  • زراعت، توانائی، لائیو اسٹاک، لاجسٹکس اور آئی ٹی سروسز کے شعبوں میں تعاون پر بات چیت
  • پاکستانی برآمدات بڑھانے کے لیے ایران نے مثبت اشارے دیے
  • سرحدی سہولیات کو مؤثر انداز میں استعمال کرنے اور نئی تجارتی راہداریوں پر بھی زور دیا گیا