31

محرم الحرام کا آغاز، پنجاب بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ، دفعہ 144 نافذ

تفصیلات کے مطابق ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ لاہورسمیت صوبہ بھر میں 25 ہزار سے زائد پولیس اہلکار سیکیورٹی پر مامور کئے جائیں گے، جبکہ لاہور میں یکم محرم کو 2600 سے زائد پولیس افسران و اہلکارتعینات کئے گئے ہیں۔ ترجمان پولیس کے مطابق پنجاب میں آج 96 جلوس، 3253 مجالس منعقد ہو رہی ہیں جبکہ لاہورمیں 10 جلوس اور 402 مجالس کا انعقاد کیا جائے گا، جس کے باعث پولیس کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا ہے۔ 32 ہزار سے زائد کمیونٹی رضا کار پولیس کو سیکیورٹی میں معاونت فراہم کر رہے ہیں۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کے مطابق محرم کے دوران سیکیورٹی ہائی الرٹ رہے گی، دفعہ 144 کا سختی سے نفاذ یقینی بنایا جائے گا، ہوائی فائرنگ، اسلحہ کی نمائش اور اشتعال انگیز مواد پر مکمل پابندی عائد ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ جلوس و مجالس صرف طے شدہ روٹس اورمقامات پر منعقد کرنے کی اجازت ہوگی، سیف سٹیز کیمروں اور ضلعی کنٹرول رومز سے نگرانی کا مکمل انتظام کیا گیا ہے۔ سی ٹی ڈی، سپیشل برانچ، ڈولفن، ٹریفک پولیس سمیت تمام فورسز کو تعینات کیا گیا ہے، لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی کی جائے گی، سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد پھیلانے والوں کے خلاف ایکشن لیا جائیگا۔ کراچی میں آج یکم محرم الحرام کو مذہبی جماعت لسبیلہ چوک سے ریگل چوک تک ریلی نکالے گی، اس حوالے سے ٹریفک پلان جاری کردیا گیا ہے۔ مذہبی جماعت کی ریلی اور اس سلسلے میں ٹریفک پلان سے آگاہ کرتے ہوئے ٹریفک پولیس نے بتایا کہ ٹریفک کو لسبیلہ چوک سے نشتر روڈ اور تین ہٹی کی جانب موڑا جائیگا، یونیورسٹی روڈ سے آنے والی ٹریفک کو پیپلز چورنگی جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ترجمان ٹریفک پولیس نے بتایا کہ ٹریفک کو جیل چورنگی پل سے کشمیر روڈ جانے کی اجازت ہوگی، سوسائٹی سگنل سے آنے والا ٹریفک کشمیر روڈ بھیجا جائیگا۔ ٹریفک پولیس نے بتایا کہ فریسکو سے ریگل چوک کی جانب ٹریفک جانے کی اجازت نہیں ہوگی، فریسکو چوک سے ٹریفک کو ایم اے جناح روڈ کی جانب بھیجا جائے گا۔ ترجمان نے بتایا کہ تبت سینٹر سے ریگل چوک کی جانب جانے کی اجازت نہیں ہوگی، تبت سینٹر سے ایم اے جناح روڈ استعمال کرنے کی اجازت ہوگی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں