43

ثنا یوسف قتل کیس : ملزم کے موبائل فون کی برآمدگی، بڑی پیش رفت سامنے آگئی

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی عدالت میں ٹک ٹاکر ثنا یوسف قتل کیس کی سماعت ہوئی، ملزم عمر حیات کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا۔ ملزم عمرحیات کو جوڈیشل مجسٹریٹ حفیظ احمد کی عدالت میں پیش کیا، پراسیکیورٹر نے ملزم کے مزید 7 روز کے جسمانی ریمانڈ منظور کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کے زیراستعمال گاڑی برآمدہو چکی ہے، موبائل فون برآمد کرنا ہے۔ پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ملزم انتہائی چالاک اور جرم کی سنگینی کو سمجھتا ہے ، موبائل فون برآمد نہیں کروا رہا۔ جس پر عدالت نے ملزم کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا اور 23 جون کو پیش کرنیکا حکم دیا گیا۔ یاد رہے اڈیالہ جیل میں شناخت پریڈ کے دوران مقتولہ کی والدہ اور پھوپھی نے ملزم کی شناخت کی تھی، شناخت پریڈ کا عمل ایگزیکٹو مجسٹریٹ کی موجودگی میں کیا گیا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ شناخت پریڈ کے بعد ملزم کا جسمانی ریمانڈ لینے کی درخواست کی جائے گی اور ملزم سے آلہ قتل سمیت دیگر شواہد اکھٹے کرنے کے لیے عدالت سے ریمانڈ مانگا جائے گا۔ خیال رہے اسلام آباد میں بائیس سالہ عمرحیات نے دوستی سے انکار پر ثنایوسف کو گھرمیں گھس کر قتل کیا تھا۔ پولیس کے مطابق شناخت پریڈ کے بعد ملزم عمر حیات کا جسمانی ریمانڈ لینے کی درخواست کی جائے گی اور ملزم سے آلہ قتل سمیت دیگر شواہد اکھٹے کرنے کے لیے عدالت سے ریمانڈ مانگا جائے گا۔ خیال رہے کہ گزشتہ دنوں اسلام آباد میں ٹک ٹاکر ثنا یوسف کو ان کے گھر پر فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔ بعد ازاں اسلام آباد پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم عمر حیات کو 20 گھنٹے کے اندر فیصل آباد سے گرفتار کیا۔ پولیس کے مطابق، ملزم نے ثناء کے قتل کا اعتراف کر لیا تھا۔ ملزم عمر کو اسلام آباد کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا ، جہاں عدالت نے اسے شناخت پریڈ کے لیے جوڈیشل لاک اپ بھیجنے کا حکم دیا اور عدالت نے یہ بھی ہدایت کی تھی کہ شناخت پریڈ مکمل ہونے تک ملزم کو کسی سے ملنے نہ دیا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں