چیئرمین سید نوید قمر کی زیرصدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا، اس موقع پر وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پٹرولیم مصنوعات پرنظر رکھنے کیلئےکمیٹی قائم کردی گئی، فیصلے حالات کےمطابق ہوں گے، صورتحال کو مانیٹر کررہے ہیں۔ وفاقی وزیر خزانہ اورنگزیب نے مزید کہا کہ گزشتہ رات بھی پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ منتقل کیا گیا، ہمیں محتاط انداز میں چلنا ہوگا۔ سیکریٹری خزانہ نے بتایا کہ پٹرول درآمد کے متبادل ذرائع پر غور کیا جارہا ہے، پٹرولیم و کاربن لیوی وصول کی جائےگی، ضرورت پڑی تو ستمبر میں بجٹ اہداف پر نظرثانی ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ اربن لیوی سے کلین فیول و الیکٹرک گاڑیوں کو فروغ ملےگا، رواں سال حکومت کےقرض میں کمی،نجی شعبےکےقرض میں اضافہ ہوا۔ عمرایوب نے کہا کہ ایران اسرائیل کشیدگی سے بجٹ و کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھےگا، ایکسچینج ریٹ میں اضافہ ہوجائےگا، ایف بی آر نے ٹیکس مراعات کا حجم 5,084 ارب بتایا تھا، ایک ہفتے بعد مراعات کا حجم 2,043 ارب کردیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ رواں سال براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری صفر رہی، میرے سوالات بجٹ سے متعلق ہی ہیں۔ چیئرمین نوید قمر نے کہا کہ وزارت صنعت کل اس معاملے پر بریفنگ دےگی، شرمیلا فاروقی کا کہنا تھا کہ ایس آئی ایف سی نے60 ارب ڈالرسرمایہ کاری لاناتھی۔
