تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس آج چار بجے پارلیمنٹ ہاوس میں ہوگا۔اجلاس میں بجٹ تجاویز کی منظوری دی جائے گی، کابینہ سے فنانس بل کی منظوری لے کر قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔
سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن
اجلاس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے سے متعلق تجاویز کی حتمی منظوری دی جائے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پنشن میں بھی ساڑھے سات سے دس فیصد تک اضافہ ہوسکتا ہے۔بجٹ کا حجم سترہ ہزار آٹھ سو ارب روپے ہوگا جبکہ بجٹ خسارہ چھ ہزار ارب سے زیادہ کا ہوگا۔کیش پر خریداری اور لین دین کی حوصلہ شکنی کیلئے انقلابی اقدامات تجویز کیے گئے ہیں تاہم حتمی منظوری وفاقی کابینہ دے گی۔
نئی گاڑیاں خریدنے پر پابندی
اس کے علاوہ وفاقی وزارتوں اور محکموں پر نئی گاڑیاں خریدنے پر پابندی کی تجویز ہے ، سرکاری شعبوں کےبجلی،گیس بل محدودہوں گے۔
آئی ایم ایف نے اضافی ضمنی گرانٹس پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے، صرف قدرتی آفت پر سپلیمنٹری فنڈز جاری ہوں گے۔
قرض، سود ادائیگی
مقامی قرض، سود ادائیگی پر 7503 ارب روپے مختص اور بیرونی قرضوں اور سود ادائیگی پر 1119 ارب روپے رکھنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
سہ ماہی وظیفہ
آئندہ مالی سال سہ ماہی وظیفہ 13 ہزار 500 روپے سے زیادہ رکھنے کی تجویز ہے ، جنوری 2026 سے سہ ماہی وظیفہ 14 ہزار 500 روپے ہوگا۔