تفصیلات کے مطابق کراچی رمضان میں ڈاکوؤں کی آماج گاہ بن گیا اور شہری گارڈز کے ساتھ بھی محفوظ نہ رہے۔ کراچی کے علاقے کورنگی میں تاجر سے 25 لاکھ روپے کی ڈکیتی کی واردات کا مقدمہ درج کرلیا گیا ، پولیس نےواردات کامقدمہ فرحان نامی تاجرکی مدعیت میں کورنگی تھانےمیں درج کیا۔ مدعی مقدمے نے بتایا کہ ملازم اور گارڈ کے ہمراہ بینک میں 25 لاکھ نقدی جمع کرانے جارہاتھا، گاڑی کی فرنٹ سیٹ پرملازم اوربیک سیٹ پرسیکیورٹی گارڈبیٹھاہواتھا کہ گھر سےکچھ ہی فاصلے پر سفید رنگ کی گاڑی نے ہمارا راستہ روکا، کارسے3افراد باہر نکلے ایک نے فائرنگ شروع کردی۔ مقدمے کے متن میں کہنا تھا کہ ملزم کی فائرنگ سے میراسیکیورٹی گارڈزخمی ہوا جبکہ ایک ملزم میرےملازم رشیدکے پاس آیا،رقم سےبھراا بیگ چھینا اور ملزمان واردات کے بعداپنی کار میں بیٹھ کر فرارہوگئے۔پولیس کا کہنا تھا کہ واقعےمیں زخمی سیکیورٹی گارڈدوران علاج دم توڑ گیا، جاِئے وقوعہ اور اطراف کی سی سی ٹی وی فوٹیجزحاصل کی جارہی ہے، واردات میں ملوث ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔ کورنگی میں پولٹری فارم کے ملازم سے پچیس لاکھ روپے چھین لیے۔ بھینس کالونی میں دودھ کا تاجرچالیس لاکھ سے محروم ہوگیا۔ ہائی وے پرشہری سے موٹرسائیکل اور موبائل فون چھین لیا گیا۔ وزیر داخلہ سندھ ضیالنجار نے تاجروں سے 25 لاکھ روپےکی ڈکیتی کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی کورنگی سے تفصیلات طلب کرلیں ضیاالحسن لنجار نے کہا کہ صنعتی زونز و دیگر علاقوں میں پولیس سیکیورٹی پلان سےآگاہ کیاجائے اور ڈاکوؤں کی گرفتاری کیلئےانویسٹی گیشن پولیس کو ٹاسک دیا جائے ساتھ ہی کرائم سین ،تفتیشی جملہ امور کو کامیاب اور نتیجہ خیز بنایاجائے۔ گذشتہ روز کورنگی چار نمبر میں بینک کےقریب ڈاکوؤں نے پولٹری فارم کے ملازم پر فائرنگ کرکے پچیس لاکھ چھین لی تھی۔
