8

زیادتی یا شادی کے بغیر پیدا ہونے والے بچوں کی کفالت کون کرے گا؟ عدالت نے فیصلہ سنا دیا

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس احمد ندیم ارشد نے محمد افضل کی درخواست کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا، عدالت نے ٹرائل کورٹ کو شواہد کی روشنی میں دوبارہ فیصلہ کرنے کی ہدایت کر دی۔ عدالت نے تمام فریقین کو ٹرائل کورٹ کے روبرو پیش کرنے کی ہدایت کر دی، عدالت نے قرار دیا کہ اگر بچی کا بائیولوجیکل والد ثابت ہو جائے تو وہ اس کے اخراجات کا پابند ہے، جو بچی کے پیدا ہونے کا ذمہ دار ہے وہی اس کے اخراجات کا بھی ذمہ دار ہے۔ عدالتی فیصلے کے مطابق بائیولوجیکل والد کی اخلاقی ذمہ داری بھی ہے کہ وہ اپنے ناجائز بچے کی ذمہ داری اٹھائے۔ تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ریکارڈ کے مطابق 2020 میں درخواست گزار نے خاتون مریم سے مبینہ زیادتی کی تھی، درخواست گزار کے خلاف زیادتی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا، مبینہ زیادتی کے نتیجے میں خاتون نے بیٹی کو جنم دیا، جس کے بعد خاتون نے بچی کے خرچے کے لیے بائیولوجیکل والد کے خلاف دعوی دائر کیا۔ درخواست گزار نے ٹرائل کورٹ میں بیان دیا کہ بچی اس کی نہیں ہے، دعویٰ مسترد کیا جائے، ٹرائل کورٹ نے خاتون کا دعویٰ تسلیم کرتے ہوئے بچی کا 3000 خرچہ مقرر کر دیا، جس پر درخواست گزار نے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں