10

اسسٹنٹ ڈائریکٹر لیبر پر صنعتکاروں کو ہراساں کرکے لاکھوں روپے مانگنے کا الزام

صدرلاہور چیمبر میاں ابوذرشاد نے اسٹنٹ ڈائریکٹر لیبر کامران گوندل کیخلاف کمشنرسوشل سیکیورٹی کو خط لکھ دیا۔ کمشنرسوشل سیکیورٹی کو خط لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر لیبر ہراساں کرکے لاکھوں روپے طلب کرتے ہیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ فیکٹریوں نے 10، 10 لاکھ ماہانہ یا سالانہ لیبر محکمے کو دینے ہیں نہیں تو ملز بند کردی جاتی ہیں۔ میاں ابوذر شاد کا کہنا تھا کہ ایسے غیرقانونی ہتھکنڈوں سے فیکٹریاں نہیں چل سکتیں، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کے علم میں معاملہ لاؤں گا۔ اسٹنٹ ڈائریکٹر لیبر کامران گوندل کا کہنا تھا کہ کسی سے پیسے نہیں مانگے، ثبوت ہیں توسامنے آئیں، محکمہ لیبر کا کام ہی صنعت کاروں سے پوچھ گچھ ہے۔ دوسری جانب اساتذہ کی تنظیم گسٹا کے عہدیدار انکریمنٹ لگوانے کیلئے رشوت لینے لگے، یونین صدر اور پرنسپل کی گفتگو وائرل ہوگئی۔ خاتون ٹیچر سے پیسے وصول کرنے کیلئے پہنچنے والے گسٹا یونین صدر اور پرنسپل کی گفتگو وائرل ہوگئی، گورنمنٹ اسکول کی پرنسپل نائلہ سموں اور گسٹا یونین صدر محمود چوہان میں گفتگو ہوئی، وائرل ہونے والی کال کی ریکارڈنگ اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی ہے۔ گسٹا یونین صدر محمود چوہان پرنسپل کی غیرموجودگی میں اسکول پہنچا، اسکول پہنچنے کی اطلاع پر پرنسپل نائلہ سموں نے گسٹا یونین صدر کو کال کی۔ اسکول پرنسپل نائلہ سموں اساتذہ سے 90 ہزار روپے وصولی پر برہم ہوگئیں، اساتذہ سمیت دیگر اسٹاف سے سالانہ انکریمنٹ کیلئے پیسے وصولی کا بھی انکشاف سامنے آیا۔ پرنسپل اور گسٹا صدر کے درمیان گفتگو میں سخت جملوں کا استعمال ہوا، پرنسپل نائلہ سموں نے کہا کہ آپ کس کی اجازت سے میرے اسکول میں داخل ہوئے، صدر گسٹا محمود چوہان نے کہا کہ اسکول میں داخل ہونے کیلئے مجھے کسی اجازت کی ضرورت نہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں