9

سی ٹی ڈی انٹیلی جنس کے اہلکاروں کی کرپٹو کرنسی کی بڑی واردات، ایک اور فوٹیج بھی سامنے آگئی

تفصیلات کے مطابق کراچی میں سی ٹی ڈی انٹیلی جنس کے پاتھوں شہری کی شارٹ ٹرم کڈنیپنگ کے واقعے کی تحقیقات جاری ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ متاثرہ شہری کے اکاؤنٹ سے رقم ٹرانسفر کرنے کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا گیا ہے، تفتیش میں سی ٹی ڈی کے دیگر افسران اور اہلکاروں کے واردات میں ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔ سی ٹی ڈی اہلکاروں کی شہری کی شارٹ ٹرم کڈنیپنگ سے متعلق ایک اور فوٹیج بھی سامنےآگئی ، فوٹیج میں پولیس افسران کو سادہ لباس میں دیکھا جاسکتا ہے جبکہ ایک پولیس موبائل اور 3 اہلکاروں کو بھی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے۔ اے وی سی سی پولیس نے مزید پولیس اہلکاروں کی شناخت شروع کردی تاہم گرفتار ملزمان سے رقم کی برآمدگی نہ ہوسکی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ شہری نے منگھو پیر تھانےمیں مقدمہ درج کرایا تھا، شہری کے اکاؤنٹ سے 3 لاکھ 40 ہزار ڈالر ٹرانسفر کیے گئےتھے۔ یاد رہے کراچی میں سی ٹی ڈی کے ڈاکواہلکاروں کی کرپٹوکرنسی کی ڈکیتی کی سب سے بڑی واردارت کا واقعہ سامنے آیا تھا، ایس ایس پی انیل حیدرکا کہنا تھا واردات میں ملوث پولیس پارٹی سی ٹی ڈی افسر راجہ بشیر کی سربراہی میں کام کررہی تھی اور ڈکیتی میں سی پیک آفس میں تعینات راجہ فرخ بھی ملوث ہے۔ بعد ازاں شہری کے کرپٹو کرنسی اکاؤنٹ سے 13 کروڑ روپے کی ڈکیتی میں ملوث پولیس اہلکار سمیت سات ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں