مولانا فضل الرحمان سے ترجمان حکومتی مذاکراتی کمیٹی عرفان صدیقی نے ملاقات کی اور سربراہ جے یو آئی (ف) کو مذاکراتی عمل میں پیشرفت سے آگاہ کیا جبکہ مدارس رجسٹریشن بل کو خوش اسلوبی سے سلجھانے کیلیے ان کی کوششوں کو سراہا۔ اس موقع پر مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ افہام و تفہیم سے گریز اور مذاکرات سے انکار غیر جمہوری رویہ ہے، بڑے بڑے مسائل مل بیٹھ کر بات چیت سے ہی طے کیے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ہر اعتبار سے استحکام اور باہمی اتحاد کی ضرورت ہے۔ قبل ازیں، مولانا فضل الرحمان نے سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور ان کو پوتے کی شادی پر مبارکباد پیش کی جبکہ نواز شریف نے ان کی خیریت دریافت کی۔ گزشتہ روز حکومتی اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس ہوا تھا جس کا مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا تھا۔ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کمیٹیوں کے درمیان اجلاس کی صدارت کی تھی۔ ایاز صادق کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے کچھ مطالبات کا ذکر کیا ہے، مطالبات کو حتمی شکل دینے کیلیے ایک اور نشست ضروری ہے، اگلے ہفتے مذاکرات کا تیسرا دور ہوگا۔ انہوں نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے ساتھ اپوزیشن کمیٹی کی ایک اور ملاقات ہوگی، پہلے سے بھی زیادہ خوشگوار ماحول میں گفتگو ہوئی۔ مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ عمر ایوب اور دیگر پی ٹی آئی ارکان نے تفصیلی نکتہ نظر پیش کیا، پی ٹی آئی کمیٹی نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سمیت تمام کارکنان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
15