13

’بنگلہ دیشی طلبہ پاکستان آ کر پڑھنا چاہتے ہیں‘

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں جے یو آئی سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ ڈھاکا یونیورسٹی نے پاکستانی طلبہ کے داخلوں پر پابندی اٹھا لی ہے۔ اب پاکستان کو بھی دل بڑا کرنا چاہیے اور بنگالی طالب علموں کو اپنی جامعات میں داخلہ دینا چاہیے۔

سیکریٹری تعلیم نے کمیٹی اجلاس کو بتایا کہ بنگلہ دیش کے بچے بھی یہاں آ کر پڑھنا چاہتے ہیں اور بنگلہ دیش کی وزارت تعلیم نے اس حوالے سے رابطہ کیا ہے۔

سیکریٹری تعلیم نے یہ بھی بتایا کہ وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں کے 137 اساتذہ کی مستقلی کا نوٹیفکیشن بحال کر دیا گیا ہے۔

اجلاس میں سینیٹر قرۃ العین مری کا بچوں کی صحت سے متعلق تعلیم کا بل زیر بحث لایا گیا۔ کامران مرتضیٰ نے کہا کہ بلوغت کے معاملے میں دیکھنا ضروری ہے کہ تعلیم کا غلط استعمال نہ ہو۔ اس معاملے پر شور مچے گا، اس لیے بہتر ہے کہ پہلے اسلامی نظریاتی کونسل سے رائے لی جائے۔

قرۃ العین نے کہا کہ تو پھر ذیلی کمیٹی بنالی جائے تاکہ مقررہ وقت میں بلوغت سے متعلق صحت کی تعلیم پر کام ہو سکے۔

واضح رہے کہ رواں سال اگست میں طلبہ تحریک کے نتیجے میں بنگلہ دیش میں آنے والے انقلاب اور بھارت نواز شیخ حسینہ واجد کے 16 سالہ اقتدار کے خاتمے اور ملک سے فرار ہونے کے بعد وہاں محمد یونس کی سربراہی میں عبوری حکومت قائم ہے۔

عبوری حکومت کے قیام کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تناؤ کم ہوا ہے اور تعلقات بہتری کی جانب گامزن ہو رہے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں