اورنگی میں گٹکا فیکٹری پر پولیس کا چھاپہ، کارروائی میں دلچسپ موڑ
گزشتہ روز ڈی ایس پی عابد فضل کی قیادت میں پولیس ٹیم نے اورنگی کے ایک گھر میں گٹکا بنانے والے کارخانے پر چھاپہ مارا۔ اس کارروائی میں خواتین اہلکار بھی شامل تھیں، جس نے اسے مزید اہم بنا دیا۔
پولیس کے مطابق چھاپے کے دوران یوسف اور حسین نامی دو ملزمان کو گرفتار کیا گیا، جب کہ کارخانے سے تقریباً ڈھائی من گٹکا اور دیگر سامان برآمد ہوا۔ مزید کارروائی کے لیے اورنگی تھانے میں مقدمہ درج کروا دیا گیا۔
تاہم، یہ معاملہ اس وقت دلچسپ موڑ اختیار کر گیا جب گھر میں رہائش پذیر افراد نے تھانے پہنچ کر شکایت کی کہ چھاپے کے دوران ان کے پیسے چوری ہو گئے ہیں۔
پولیس نے فوری ایکشن لیتے ہوئے راستے میں چھاپہ مار ٹیم کو روکا اور تلاشی لی۔ حیران کن طور پر ایک خاتون کانسٹیبل ماہرہ کے قبضے سے 16 لاکھ روپے، دوسری کانسٹیبل کے پاس سے 900 سے زائد ریال اور کچھ درہم برآمد ہوئے، جب کہ دیگر اہلکاروں نے پکڑے جانے کے ڈر سے رقم پھینک دی۔
اس سنگین واقعے کی اطلاع ڈی آئی جی اور ایڈیشنل آئی جی کو دی گئی، جنہوں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے تینوں خاتون اہلکاروں ماہرہ، ارم، اور شازیہ کو معطل کر دیا۔ معاملے کی تحقیقات کے لیے ڈی ایس پی کمپلینٹ ملیر کو انکوائری افسر مقرر کیا گیا ہے، جو ملزمان سے تفتیش کر رہی ہیں۔
یہ واقعہ پولیس کے کردار اور چھاپہ مار کارروائیوں کی شفافیت پر سوالیہ نشان اٹھاتا ہے، جس نے عوام کی توجہ حاصل کر لی ہے۔