تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے اے آر وائی نیوزکے پروگرام خبرمحمدمالک کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی جیسے اعلانات کررہی ہے ان کیخلاف انتظامی معاملے میں سختی ہوسکتی ہے، پی ٹی آئی نے طے کر لیا ہے کہ مرنا ہے یا مر جانا ہے تو اعلان کی کیا ضرورت تھی، سر پر کفن باندھ کر نکلنا ہے تو ایسے اعلان کا کیا مطلب ہے ، ان کے اعلانات کا مقصد ہمیں روک لو،ایسے اعلانات کریں گے تو پھر کارروائی بھی ہوگی۔وزیراعظم کے مشیر کا کہنا تھا کہ یہ لوگ اداروں کولائسنس دے رہے ہیں کہ وہ ان کیخلاف کارروائی کرے، صوابی جلسے میں جو تقاریر ہوئی ہم نے تو ان کا ایسی تقاریر کا نہیں کہا تھا، صوابی میں تقاریر کر کے انہوں نے کیا کیا ہے؟ پی ٹی آئی والے کہہ رہے ہیں کفن بردار جلوس کا اعلان بانی پی ٹی آئی کریں گے، ان بیانات کا مطلب تو یہ ہوا اگرکوئی گڑبڑہوئی تواس کے ذمے داربانی پی ٹی آئی ہوں گے۔انھوں نے کہا کہ کوئی کسرباقی رہتی ہے کہ اب ساری تیاری بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پرہورہی ہے، کل کو وہ کفن بردار کچھ بھی کرے تو اس کے ذمہ دار بانی پی ٹی آئی ہی ہوں گے؟ کارروائی بھی انہی کے خلاف ہوگی، انہی کو ماسٹر مائنڈ سمجھا جائے گا۔رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ 9 مئی سے پہلے بانی پی ٹی آئی عدالتوں پر حملہ آور ہوئے، بانی پی ٹی آئی ہی کہتے تھے کہ مجھے گرفتار کیا گیا تو یہ ریڈلائن کراس ہوگا، 9 مئی کے واقعات کو کرانے کیلئے ڈیڑھ سال کی محنت ہے.پی ٹی آئی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ ان لوگوں کا کمپرومائزڈ ہونے کا لیول اتنا اونچا نہیں کہ اوپری سطح پرہو، جس علاقے میں احتجاج ہوتا ہے کہ وہاں کا پولیس افسر رابطہ کرتا ہے، اسلام آباد میں انہوں نے احتجاج کا اعلان کیا تو مقامی انتظامیہ نے رابطہ کیا، مقامی انتظامیہ کے سمجھانے پر یہ سمجھ گئے اور بانی سے اجازت لے کر احتجاج ملتوی کیا۔علی امین گنڈا پور سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ میری انڈراسٹینڈنگ ہے، گنڈا پور نے کہا ڈی چوک جانے دیں دھرنا نہیں دونگا، گنڈا پور کو ڈی چوک جانے دیا گیا اس کے بعد وہ پتلی گلی سے نکل گئے ، یہ لوگ عجیب وغریب طریقے سے پارٹی کو چلا رہے ہیں، معلوم نہیں ان لوگوں کا مقصد کیا ہے اور یہ کیا چاہتے ہیں۔
13