سوشل میڈیا پر تھانہ کورنگی انڈسٹریل ایریا کے اے ایس آئی صفدر کی خاتون کے ساتھ ٹک ٹاک ویڈیو وائرل ہوئی جس کے بعد انہیں معطل کر دیا گیا۔آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے اہلکاروں و افسران پر پولیس وردی میں ٹک ٹاک ویڈیو بنانے پر پابندی عائد کر رکھی ہے لیکن اس کے باوجود اہلکاروں و افسران کی تھانے کے اندر بنائی ویڈیوز وائرل ہیں۔ستمبر میں آئی جی سندھ غلام بنی میمن نے ٹک ٹاک بنانے والے پولیس ملازمین کے خلاف ایڈیشنل آئی جی کراچی، زونل ڈی آئی جیز و ایس ایس پیز کراچی کو سخت احکامات جاری کیے تھے۔آئی جی نے ہدایت کی تھی کہ بے ہودہ، ذو معنیٰ وائس اوور، پلے بیک سانگ اور بدلحاظی پر مشتمل ویڈیو پر کارروائی کی جائے، ایسے پولیس ٹک ٹاکرز کے خلاف فی الفور محکمانہ اور قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔انہوں نے کہا تھا کہ ایسی ویڈیوز بنا کر پولیس کی بدنامی کا باعث بننے والوں کی محکمے میں کوئی گنجائش نہیں، محکمہ پولیس ایک یونیفارم ڈسپلن فورس ہے پولیس وردی کا احترام ہم سب پر لازم ہے۔غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ مرد اور خواتین پولیس ملازمین کو ٹک ٹاک پر ویڈیو اپ لوڈ نہ کرنے کا پابند بنایا جائے جبکہ ویڈیو شیئر کرنے والے پولیس ملازمین کے خلاف بھی انضباطی کارروائی یقینی بنائی جائے، پولیس یونیفارم میں کسی بھی پلیٹ فارم سے ویڈیو بنانے کی ہر گزاجازت نہ ہوگی۔
14