3

اسموگ کی بڑھتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر محکمہ ماحولیات اور موسمیات نے لاہور میں مصنوعی بارش کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق، اسموگ کی سنگین صورتحال کے پیش نظر لاہور میں 11 اور 12 نومبر کو مصنوعی بارش برسانے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ محکمہ موسمیات نے لاہور میں اسموگ کے تدارک کے لیے مصنوعی بارش کی مانیٹرنگ کا عمل شروع کر دیا ہے۔پنجاب یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر منور صابر نے کہا ہے کہ 11 اور 12 نومبر کو بادلوں میں 30 فیصد نمی کی موجودگی کا امکان ہے۔ اگر نمی والے بادل آتے ہیں تو یہ رواں سیزن میں مصنوعی بارش کا پہلا تجربہ ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ مصنوعی بارش کے لیے سازگار موسم کی ضرورت ہے اور اس مقصد کے لیے تمام تیاری مکمل کر لی گئی ہے۔گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے اپنے بیان میں کہا کہ پنجاب کے بیشتر اضلاع میں اسموگ قابو سے باہر ہو چکی ہے، جس کے نتیجے میں لوگوں کی بڑی تعداد بیماریوں میں مبتلا ہو کر اسپتالوں میں پہنچ رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اسکولوں، کالجوں اور تفریحی مقامات کو بند کرنے کے باوجود اسموگ پر قابو پانے میں کوئی خاطر خواہ نتائج حاصل نہیں ہوئے، جبکہ مارکیٹوں کو رات 8 بجے بند کرنے کے احکامات کو تاجر برادری تسلیم نہیں کر رہی۔گورنر پنجاب نے یہ بھی کہا کہ لاہور سمیت پنجاب کے دیگر اضلاع میں آلودگی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس کے پیش نظر اسموگ کی روک تھام کے لیے عارضی طور پر پنجاب بھر میں ایمرجنسی نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے اسموگ کو انسانی صحت کے لیے ایک سنگین مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس پر مستقل قابو پانے کے لیے تمام متعلقہ اداروں کو مل کر کام کرنا ہوگا اور اس کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے پنجاب میں اسموگ کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہو چکی ہے، اور لاہور سمیت دیگر شہروں میں ایئر کوالٹی انڈیکس ایک ہزار سے تجاوز کر چکا ہے، جو انسانی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔پنجاب حکومت نے اس کی روک تھام کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں، جن میں اسکولوں اور تفریحی مقامات کی بندش، ہوٹلز اور شادی ہالز کے اوقات میں کمی، جنریٹرز کے استعمال پر پابندی اور دیگر اقدامات شامل ہیں، تاہم اسموگ پر ابھی تک قابو نہیں پایا جا سکا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں