9

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) پارلیمنٹ میں مل کر چلیں گے۔

مولانا فضل الرحمان کے اعزاز میں پی ٹی آئی کی جانب سے دیے گئے ظہرانے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں اسد قیصر کا کہنا تھا کہ مولانا صاحب نے کہا ہے کہ آئینی ترامیم مسودے کو مکمل مسترد کر دیا ہے، اپوزیشن نے فیصلہ کیا ہے کہ تمام چیزوں کو مشاورت سے آگے بڑھائیں گے۔اسد قیصر نے کہا کہ ملک کے حالات سب کو پتا ہیں، بلوچستان، خیبر پختونخوا کے حالات اور کچے کے ڈاکوؤں کا معاملہ ہے، اپوزیشن کو متحد ہو کر اکٹھے آواز اٹھانا ہوگی۔انہوں نے سوال کیا کہ کیا کبھی ایسا ہوا کہ قانون سازی یا آئینی پیکج ہو جسے پارلیمنٹیرین سے چھپا کر رکھا گیا؟ کل لاہور میں وکلا کنونشن ہے اس کی تجاویز بھی سامنے رکھیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ وفاق کی طرف سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا، ہمارے ممبران کو اغوا کیا گیا اور کہا گیا کہ ووٹ دیں کیا ایسے قانون سازی ہوتی ہے؟ اسد اللہ بلوچ کے گھر کی خواتین کو بھی اغوا کیا گیا، انہوں نے ویڈیو بیان دیا ہے کہ زبردستی اغوا کیا گیا تھا۔اسد قیصر نے کہا کہ مضبوط پارلیمنٹ جب ہو سکتی ہے جب صحیح معنوں میں عوامی کی نمائندگی ہو لیکن پارلیمنٹ میں فارم 47 والے بیٹھے ہیں۔
سابق اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ سب سے پہلے الیکٹورل ریفارمز ہوں تاکہ شفاف الیکشن ہوں، جنہیں عوام نے مسترد کیا ہو وہ کیسے عوام کا خیال رکھیں گے؟ پارلیمان میں جو کمیٹی بنے گی اس پر اپنا ان پٹ دیں گے، اگر یہ یکطرفہ فیصلہ کرتے ہیں تو ہمارا کمیٹی میں بیٹھنے کا جواز نہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ طے ہوا ہے کہ جو بھی آئینی ترامیم ہوئیں مشترکہ مؤقف رکھیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں