12

اسسٹنٹ کمشنرز کیلئے ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کا فیصلہ

اسسٹنٹ کمشنرز کیلئے ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کافیصلہ سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔تفصیلات کے مطابق اسسٹنٹ کمشنرز کے لئے ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کے معاملے پر جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا اور عثمان فاروق ایڈووکیٹ کے توسط درخواست دائر کردی۔جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے کہا کہ ایس جی اے اینڈ سی ڈی نے گاڑیوں کے لئے فنڈ کے اجرا کے لئے خط لکھا 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کے لئے دو ارب روپے کی خطیر رقم جاری کی جارہی ہے سندھ حکومت کا یہ اقدام غیر ضروری اور خزانے کا غلط استعمال ہے۔درخواست میں کہنا تھا کہ ملکی معیشت شدید دباو میں ہے اس کے باوجود سندھ حکومت کے افسران کے لئے لگڑری گاڑیاں خریدی جارہی ہیں۔درخواست گزار نے کہا کہ صوبے کے ٹیکس دہندگان کے پیسے صوبے کے عوام کی فلاح، علاج اور تعلیم پر خرچ ہونی چاہیئے گاڑیوں کی خریداری کا نظام بھی شفاف نہیں ہے گاڑیوں کی خریداری، ٹینڈر اور کمپنی کا نام نا ہونا نظام کی شفافیت پر سوالیہ نشان ہے۔عثمان فاروق ایڈووکیٹ نے کہا کہ سندھ حکومت کا جاری کردہ نوٹفکیشن معطل کیا جائے اور حتمی فیصلے تک گاڑیوں کی خریداری روکی جائے ساتھ ہی فنڈ کو عوامی فلاح کے منصوبے پر خرچ کرنے کا حکم دیا جائے۔درخواست میں صوبائی حکومت، چیف سیکریٹری اور سیکریٹری خزانہ اور بورڈ آف ریوینیو کو فریق بنایا گیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں