12

سندھ پولیس میں 187 جعلی پولیس اہلکاروں کو بھرتی کیے جانے کا انکشاف

تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں سندھ پولیس کےحسابات پر بحث ہوئی ۔ چیئرمین پی اے سی نثار احمد کھوڑو کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں انکشاف ہوا کہ 187 جعلی پولیس اہلکاروں کو بھرتی کیا گیا۔سندھ پولیس میں 55 افسران کے ڈومیسائل کو بھی مشکوک قرار دیا گیا جب کہ سندھ پولیس کے کھانوں میں بے ضابطگیوں کا ذکر بھی ہوا۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ 2018 میں کشمور میں 187 جعلی پولیس اہلکار بھرتی کئے گئے مذکورہ پولیس اہلکار سندھ پولیس سے تنخواہ لیتے رہے۔آئی جی سندھ نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں کی بھرتی میں ملوث پولیس افسران جیل گئے اور معاملہ اینٹی کرپشن میں زیر التوا ہے۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ اینٹی کرپشن کورٹ کے فیصلے تک معاملے پر کوئی فیصلہ نہیں کرتے۔سندھ پولیس میں 55 افسران کے ڈومیسائل مشکوک قرار دیئے گئے۔ آئی جی سندھ نے بتایا کہ شناختی کارڈ سندھ کے اضلاع سے نہیں تھےجس پر پی اے سی نے آئی جی سندھ کی سربراہی میں تحقیقات کا حکم دے دیا۔آئی جی کا کہنا تھا کہ پولیس کے کھانوں سے متعلق ٹینڈر ممکن نہیں ہے کھانےکسی بھی موقع پر دینے پڑتے ہیں ٹینڈر کا طریقہ کار طویل ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں