بھارت: میں لوک سبھا کے انتخابات کا میدان گرم ہو گیا ہے جب کہ وزیراعظم نریندر مودی کا مقابلہ ایک خواجہ سرا سے ہوگا میڈیا کے مطابق بھارت کے موجودہ وزیراعظم نریندر مودی جو مسلسل تیسری بار بھی وزارت عظمیٰ کے منصب پر بیٹھنے کے امیدوار ہیں اور لوک سبھا کے انتخابات میں وارنسی سے الیکشن لڑ رہے ہیں، وہاں ان کا مقابلہ کسی مرد یا خاتون امیدوار سے نہیں بلکہ ایک خواجہ سرا سے ہوگا جس کا نام ہیمانگی سکھی ہے مہمنڈلیشور ہیمانگی سکھی کو آل انڈیا ہندو مہا سبھا نے اپنا امیدوار نامزد کیا ہے اور وہ اپنی انتخابی مہم شروع کرنے کے لیے 12 اپریل کو بنارس پہنچیں گے اور بابا وشوناتھ کا آشیرواد لینے کے بعد انتخابی مہم شروع کریں گے ہیمانگی سکھی کا کہنا ہے کہ پورے ملک میں خواجہ سرا برادری کی حالت قابل رحم ہے۔ اس کے لیے ایک بھی سیٹ مختص نہیں ہے۔ لوک سبھا اور اسمبلی میں ان کے حق میں آواز اٹھانے والا اور ان کی قیادت کرنے والا کوئی نہیں ہے۔ خواجہ سرا برادری کی بھلائی کے لیے میں نے مذہب سے سیاست کی جانب رخ کیا ہے ان کا کہنا تھا کہ وہ پی ایم مودی کے خلاف نہیں ہیں۔ مودی سرکار نے بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ کا نعرہ دیا ہے، ہم اس کی تعریف کرتے ہیں، لیکن حکومت ’اردھ ناریشور‘ (نصف خاتون نصف مرد) کو بھول گئی ہے۔ ہم بھی یہ نعرہ سننا چاہتے ہیں، وہ دن کب آئے گا؟ مرکزی حکومت نے ٹرانس جینڈر (خواجہ سرا) پورٹل جاری کر دیا لیکن کیا خواجہ سراؤں کو اس کے بارے میں کوئی معلومات ہے؟ جو سڑکوں پر بھیک مانگ رہے ہیں، ان کو پتہ ہی نہیں ہے کہ ان کے لیے کوئی پورٹل بھی ہے
152