107

سعودی عرب کا بحیرہ احمر میں بڑھتی کشیدگی پر رد عمل

تفصیلات کے مطابق سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے ایک انٹرویو میں کہا کہ بحیرہ احمر میں یمن کے حوثیوں اور امریکی حملوں کے باعث خطے میں کشیدگی پریشان کن ہے اور ہم اس کشیدگی میں کمی کا مطالبہ کرتے ہیں روئٹرز کے مطابق سعودی وزیر خارجہ نے امریکی نشریاتی ادارے سی این این کو انٹرویو میں کہا کہ ’میرا مطلب ہے کہ ہم بہت پریشان ہیں۔ آپ جانتے ہیں ہم خطے میں ایک بہت مشکل اور خطرناک وقت سے گزر رہے ہیں، اسی لیے ہم کشیدگی میں کمی کا مطالبہ کر رہے ہیں انھوں نے کہا ’’مملکت کو بہت تشویش ہے کہ یمن کے حوثیوں کے حملوں اور حوثیوں کے ٹھکانوں پر امریکی حملوں کی وجہ سے بحیرہ احمر میں کشیدگی بے قابو ہو سکتی ہے اور خطے میں تنازع بڑھ سکتا ہے غزہ میں اسرائیلی دہشت گردی جاری، فلسطینی شہدا کی تعداد 25 ہزار ہو گئی سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کا ’فرید زکریا‘ کو دیا گیا یہ انٹرویو آج اتوار کو نشر کیا جائے گا گزشتہ کئی ہفتوں سے بحیرہ احمر اور اس کے اطراف بحری جہازوں پر ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے حملوں نے ایشیا اور یورپ کے درمیان تجارت میں رکاوٹ پیدا کر دی ہے، دوسری طرف غزہ میں جنگ کی شدت میں اضافہ ہو گیا ہے، جس نے بڑی طاقتوں کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ مملکت بحری جہازوں کی آزادانہ نقل و حرکت پر یقین رکھتی ہے اور خطے میں کشیدگی کم کرنا چاہتی ہے، ہم جہاز رانی کی آزادی پر یقین رکھتے ہیں اور یہ وہ چیز ہے جس کی حفاظت کی ضرورت ہے لیکن ہمیں خطے کی سیکیورٹی اور استحکام کا تحفظ بھی کرنا ہوگا، لہٰذا جتنا ممکن ہے ہم اس صورت حال پر قابو پانے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں