74

سعودی طلبہ نے مصنوعی ذہانت کا بین الاقوامی مقابلہ جیت کر دنیا پر دھاک بٹھا دی

غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی عرب نے ورلڈ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کمپیٹیشن فار یوتھ (ڈبلیو اے آئی سی وائی) میں متعدد میڈلز جیت کر دنیا بھر میں پہلی پوزیشن اپنے نام کر لی ہے رپورٹ کے مطابق اے آئی بین الاقوامی مقابلے کا اہتمام سعودی ڈیٹا اینڈ آرٹیفیشل اننٹیلی جنس اتھارٹی ’سدایا‘ نے کنگ عبداللہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی( کاوسٹ) کے تعاون سے کیا تھا جس میں امریکا، بھارت، یونان، کینیڈا اور سنگاپور سمیت چالیس ممالک کے 18 ہزار طلبہ نے شرکت کی اس مقابلے میں شریک ہر ملک نے مصنوعی ذہانت سے متعلق اپنے متعدد منصوبے پیش کیے۔ سعودی عرب کے 18 منصوبے کامیاب رہے جن میں سے 11 منصوبوں پر سونے، چاندی اور کانسی کے میڈلز ملے جبکہ 6039 منصوبوں میں سات منصوبے ایڈوانس پوزیشن پر رہے امریکا نے دس، بھارت اور یونان نے 2، دو جبکہ کینیڈا اور سنگاپور نے ایک، ایک میڈل حاصل کیا مقابلے میں سعودی عرب کی نمائندگی مسک، الزھران، مداک، کاوسٹ، آرامکو، العلا اور نیوم کے پرائمری، مڈل اور ثانوی اسکولوں کے طلبہ نے کی سعودی طلبہ کی برتری پر سدایا اور کاوسٹ کو عالمی سطح پر ایکسیلینس آرگنائزیشن ایوارڈ دیا گیا۔ مصنوعی ذہانت کی تعلیم کے فروغ میں سدایا اور کاوسٹ کی کوششوں کو تسلیم کیا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں