32

کس عمر کی خواتین موبائل فون کی لت کا شکار ہیں؟ نئی تحقیق

جیسے جیسے زمانہ ترقی کرتا گیا لوگوں کے باہمی رابطوں کے ذرائع بھی ترقی کرتے گئے کبھی خط وکتابت ہی ایک دوسرے سے فاصلوں پر موجود لوگوں کے رابطوں کا ذریعہ تھی پھر ترقی نے اس کو ٹیلیفون تک پہنچا دیا۔ بیسویں صدی کے آخری عشرے میں موبائل فون آیا تو آتے ہی چھا گیا اور اکیسویں صدی کی پہلی دہائی میں آنے والے اسمارٹ فون نے اپنے اندر موجود خصوصیات نے تو سب کو اپنا دیوانہ بنا لیا فون بنایا تو گیا تھا باہمی رابطوں کی ضرورت پوری کرنے کے لیے لیکن آج اس میں عوامی دلچسپی کے اتنے لوازمات شامل کر دیے گئے ہیں کہ اکثر لوگ اس کی لت میں مبتلا ہو گئے ہیں اسمارٹ فون کے حوالے سے آئے روز تحقیقات ہوتی رہتی ہیں حالیہ ایک تحقیق اس بات پر کی گئی کہ کس عمر کی خواتین اسمارٹ فون کی لت میں مبتلا ہیں تو آنے والے نتائج کافی حیران کن رہے غیر ملکی میڈیا کے مطابق یونیورسٹی آف ٹورنٹو اور ہاورڈ یونیورسٹی کے اشتراک سے کی گئی اس نئی تحقیق کے مطابق 40 سال سے کم عمر خواتین اسمارٹ فون کے بے جا استعمال (لت) میں زیادہ مبتلا ہیں اس تحقیق کے لیے محققین نے دنیا بھر کے 195 ممالک کے 50 ہزار 423 شرکا سے ان کے اسمارٹ فون استعمال کرنے کے حوالے سے عادت پر مبنی سوالنامہ بھروایا آنے والے نتائج کے مطابق جس کے مطابق 200 ملکوں کے 18 سے 90 برس کی عمر کے افراد میں سے ایک تہائی آبادی اسے ضرورت کے بجائے عادتاً یا لت کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ ان کی اکثریت وہ خواتین ہیں جن کی اوسط عمر 39 برس ہےمحققین کا یہ بھی کہنا ہے کہ خواتین عموماً زیادہ تعداد میں ڈپریشن اور بے چینی کا شکار ہیں جس کی وجہ سے وہ اپنی توجہ پریشانی سے ہٹانے کے لیے اسمارٹ فون کا بلاوجہ استعمال کرتی ہیں اسی تحقیق کے مطابق دنیا میں سب سے زیادہ جس ملک کے شہری اسمارٹ فون کی لت میں مبتلا ہیں وہ امریکا ہے جہاں بالغوں کی تقریب ایک تہائی تعداد بہت زیادہ اور غیر ضروری طور پر اسمارٹ فون استمال کرتی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں