76

چوروں کے اثاثوں کو بیچ کر قرض ادا کیا جائے، سراج الحق

امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے مطالبہ کیا کہ چوروں کے 8 ارب ڈالر سے زیادہ اثاثے بیرون ملک موجود ہیں، انہین بیچ کر قرض ادا کیا جائے سراج الحق نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان میں 25 کروڑ عوام کیلیے گھر چلانا، بچوں کو پڑھانا، والدین کا علاج کروانا اور ایک لیٹر پیٹرول گاڑی میں ڈلوانا مشکل ہوگیا ہے انہوں نے کہا کہ آدمی کیسے پانی، بجلی اور گیس کا بل ادا کرے، آٹا، چینی، چاول اور چائے سب کچھ مہنگا ہوگیا، ہمارا دشمن چاند پر قدم رکھ رہا ہے جبکہ سورج کی روشنی کو قید کر رہا ہے، ہمارے عوام آٹا، چینی اور چاول کیلیے سڑکوں پر بیٹھے ہیں ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے قرض عوام نے نہیں لیا، قرض جنہوں نے لیا ان کی فیکٹریاں ہیں سراج الحق نے کہا کہ ایسے معاہدے کیے جس سے ایک یونٹ 56 روپے کا مل رہا ہے، بجلی کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کرتے ہیں، عام آدمی بجلی کا بل ا نہیں کرتا تو بجلی کاٹ دی جاتی ہے، جہاں بھی کوئی غریب کے میٹر کو ہاتھ لگائے اس کے ہاتھ توڑ دیں امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ سب سے زیادہ بدامنی اور کرپشن بلوچستان میں ہے، بلوچستان میں مقامی ماہی گیروں کو بے دخل کیا جا رہا ہے، بلاول بھٹو زرداری کہتے ہیں کہ لیول پلیئنگ فیلڈ ہونی چاہیے، میں کہتا ہوں کہ ہر غریب کو بھی لیول پیلئنگ فیلڈ ملنی چاہیے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں