109

سینئر صحافی جان محمد مہر کے قتل کی تحقیقات

سندھ ہیومن رائٹس کمیشن نے سینئر صحافی جان محمد کے قتل کی تحقیقات اور ورثا کو تحفظ فراہم کرنے سمیت سندھ میں صحافیوں کو درپیش مسائل کیلئے آئی جی سندہ کو خط لکھ دیاسکھر میں سینئر صحافی جان محمد مہر کے قتل کا افسوسناک واقعہ پیش آیا 13 اگست کو سکھر میں مسلح حملہ آوروں نے گولی مار کر جان محمد مھر کو ہلاک کر دیا اس دل دہلا دینے والے واقعے کے بعد میڈیا کمیونٹی میں عدم تحفظ کی کیفیت پیدا ہو گئی ایس ایچ آر سی کے مطابق مقتول صحافی کے کیس کی پیروی کرنے والے ان کے خاندان کو ہراساں کیا جا رہا ہے حکومت مقتول صحافی کے خاندان کے تحفظ کو یقینی بنائے اور سینئر صحافی جان محمد مہر کے قتل کی منصفانہ انکوائری کر کے انصاف فراہم کیا جائےایس ایچ آر سی نے سندھ میں صحافیوں کو درپیش دھمکیوں کے حوالے سے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خط میں لکھا ہے کہ صحافیوں کو جسمانی حملے، اغوا، ہراساں کرنا، حتیٰ کہ قتل جیسے سنگین نوعیت کے مسائل کا سامنا ہےسندہ ہیومن رائٹس کمیشن نے کہا کہ صحافیوں کو دھمکانے میں ریاستی حکام، عسکریت پسند گروپ، غیر ریاستی عناصر اور طاقتور افراد شامل ہیں جن کا مقصد تنقیدی رپورٹنگ کو دبانا ہے ان واقعات میں سکھر میں سینئر صحافی جان محمد مہر کے وحشیانہ قتل کے واقعہ شامل ہےکمیشن نے خط میں لکھا کہ پاکستان میں صحافیوں کے خلاف تشدد کے کئی ہائی پروفائل واقعات رونما ہو چکے ہیں صحافیوں پر تشدد کے واقعات کی بین الاقوامی سطح پر مذمت کی گئی ہے رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز (RSF) اور کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس (CPJ)، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ہیومن رائٹس واچ جیسی تنظیموں نے ملک میں اظھار رائے کی آزادی کے بارے میں مسلسل تشویش کا اظہار کیا ہےدوسری جانب عالمی اداروں کی جانب سے میڈیا ورکرز کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے جمہوریت کو برقرار رکھنے، شفافیت کو فروغ دینے ، عوام کو معلومات تک رسائی اور آزادی اظہار کے تحفظ میں صحافیوں کے کردار کو آئین پاکستان میں بنیادی حقوق کے طور پر بیان کیا گیا ہے ایس ایچ آر سی نے کہا کہ افسوسناک بات ہے کہ خطے میں صحافیوں کو اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران اکثر متعدد چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے صحافیوں کو مختلف طریقوں سے ہراساں کیا جاتا ہے جن میں دھمکیاں دینا اور تشدد کرنا شامل ہےایس ایچ آر سی نے خط میں لکھا کہ حکومت سندھ نے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے تحفظ کے لیے 28 جون 2021 کو “دی سندھ پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ دیگر میڈیا پریکٹیشنرز ایکٹ 2021” پاس کیا ہےیکن صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے حقوق کے فروغ اور تحفظ کے لیے عملی اقدامات کی فوری طور پرضرورت ہے سندہ ہیومن رائٹس کمیشن سختی سے سفارش کرتا ہے کہ حکومت سندھ صحافیوں اور میڈیا ورکرز کی حفاظت اور تحفظ کو یقینی بنایا جائے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں