95

سینئر صحافی جان محمد مہر کے قتل کی تحقیقات

سندھ ہیومن رائٹس کمیشن نے سینئر صحافی جان محمد کے قتل کی تحقیقات اور ورثا کو تحفظ فراہم کرنے سمیت سندھ میں صحافیوں کو درپیش مسائل کیلئے آئی جی سندہ کو خط لکھ دیاسکھر میں سینئر صحافی جان محمد مہر کے قتل کا افسوسناک واقعہ پیش آیا 13 اگست کو سکھر میں مسلح حملہ آوروں نے گولی مار کر جان محمد مھر کو ہلاک کر دیا اس دل دہلا دینے والے واقعے کے بعد میڈیا کمیونٹی میں عدم تحفظ کی کیفیت پیدا ہو گئی ایس ایچ آر سی کے مطابق مقتول صحافی کے کیس کی پیروی کرنے والے ان کے خاندان کو ہراساں کیا جا رہا ہے حکومت مقتول صحافی کے خاندان کے تحفظ کو یقینی بنائے اور سینئر صحافی جان محمد مہر کے قتل کی منصفانہ انکوائری کر کے انصاف فراہم کیا جائےایس ایچ آر سی نے سندھ میں صحافیوں کو درپیش دھمکیوں کے حوالے سے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خط میں لکھا ہے کہ صحافیوں کو جسمانی حملے، اغوا، ہراساں کرنا، حتیٰ کہ قتل جیسے سنگین نوعیت کے مسائل کا سامنا ہےسندہ ہیومن رائٹس کمیشن نے کہا کہ صحافیوں کو دھمکانے میں ریاستی حکام، عسکریت پسند گروپ، غیر ریاستی عناصر اور طاقتور افراد شامل ہیں جن کا مقصد تنقیدی رپورٹنگ کو دبانا ہے ان واقعات میں سکھر میں سینئر صحافی جان محمد مہر کے وحشیانہ قتل کے واقعہ شامل ہےکمیشن نے خط میں لکھا کہ پاکستان میں صحافیوں کے خلاف تشدد کے کئی ہائی پروفائل واقعات رونما ہو چکے ہیں صحافیوں پر تشدد کے واقعات کی بین الاقوامی سطح پر مذمت کی گئی ہے رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز (RSF) اور کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس (CPJ)، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ہیومن رائٹس واچ جیسی تنظیموں نے ملک میں اظھار رائے کی آزادی کے بارے میں مسلسل تشویش کا اظہار کیا ہےدوسری جانب عالمی اداروں کی جانب سے میڈیا ورکرز کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے جمہوریت کو برقرار رکھنے، شفافیت کو فروغ دینے ، عوام کو معلومات تک رسائی اور آزادی اظہار کے تحفظ میں صحافیوں کے کردار کو آئین پاکستان میں بنیادی حقوق کے طور پر بیان کیا گیا ہے ایس ایچ آر سی نے کہا کہ افسوسناک بات ہے کہ خطے میں صحافیوں کو اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران اکثر متعدد چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے صحافیوں کو مختلف طریقوں سے ہراساں کیا جاتا ہے جن میں دھمکیاں دینا اور تشدد کرنا شامل ہےایس ایچ آر سی نے خط میں لکھا کہ حکومت سندھ نے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے تحفظ کے لیے 28 جون 2021 کو “دی سندھ پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ دیگر میڈیا پریکٹیشنرز ایکٹ 2021” پاس کیا ہےیکن صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے حقوق کے فروغ اور تحفظ کے لیے عملی اقدامات کی فوری طور پرضرورت ہے سندہ ہیومن رائٹس کمیشن سختی سے سفارش کرتا ہے کہ حکومت سندھ صحافیوں اور میڈیا ورکرز کی حفاظت اور تحفظ کو یقینی بنایا جائے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں