96

چیئرمین پی ٹی آئی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست

اسلام آباد: ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں توشہ خانہ کیس کی سماعت کے دوران سیکیورٹی وجوہات کی بنیاد پر چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی ہے تفصیلات کے مطابق سیکیورٹی وجوہات کی بنیاد پر چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی، جس پر جج ہمایوں دلاور نے کہا کہ سیکیورٹی فراہم کرنا سیکیورٹی اداروں کا کام ہے، 37 سماعتوں میں 3 بارملزم عدالت میں پیش ہوئے ہیں، ایک بار عدالت کے باہر حاضری لگائی گئی جج ہمایوں دلاور نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایک بار ملزم جوڈیشل کسٹڈی میں تھے جب عدالت میں پیش ہوئے، صرف ایک بارملزم خود عدالت میں پیش ہوئے جب بہت اچھی یادیں چھوڑکر گئے بیرسٹر علی گوہر نے کہا کہ پیر تک کے لیے استثنیٰ دے دیا جائے عدالت میں پیش ہو جائیں گے، جس پر جج نے کہا کہ آپ عدالت آنے کی یقین دہانی نہیں کراتے تو وارنٹ جاری کرنے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں۔
جج نے ریمارکس میں کہا کہ ملزم کو عدالت میں ہونا چاہیے، وہ اپنے وکیل کو بلا رہا ہو مگر یہاں معاملہ الٹ چل رہا ہے، کیا آپ اتنی بھی یقین دہانی عدالت کو نہیں کرا سکتے کہ 31 جولائی کو 342 کا بیان ریکارڈ کرائیں گے جج ہمایوں دلاور کا کہنا تھا کہ کیا آپ کو اپنے کلائنٹ پر اتنا بھی اعتبار نہیں جو عدالت کو یقین دہانی نہیں کرا رہے، جس پر بیرسٹر علی گوہر نے کہا کہ 31 جولائی کو بھی چیئرمین پی ٹی آئی کے بہت سے کیسز زیرِسماعت ہیں وکیل امجد پرویز نے کہا کہ قانون سب کے لیے برابر ہے چاہے وہ عام آدمی ہو یا سابق وزیراعظم ہو، پیر کو مختلف عدالتوں میں پیش ہونا ہے تو یہ بات بھی استثنیٰ کی درخواست میں نہیں لکھی گئی وکیل امجد پرویز نے دلائل دیتے ہوئے مزید کہا کہ ایف 8 میں سیکیورٹی خدشات تھے اب ڈسٹرکٹ کورٹ کی نئی عمارت میں بھی انھیں سیکیورٹی خدشات ہیں، اسلام آبادہائیکورٹ نے ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری کی درخواست پر فیصلہ کر دیا ہے، ہائیکورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ 342 کے بیان میں ملزم کو عدالت آنا ہو گا وکیل امجد پرویز کے مطابق عدالت نے ملزم کو ہمیشہ سہولت فراہم کی ہے، یہاں تک کہ عدالت نے 342 کے بیان کے لیے ملزم کو سوالنامہ بھی دے دیا ہے، استثنیٰ کی درخواست کا آنا کیس کو تاخیر کا شکار کرنے کے مترادف ہے اس موقع پر چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر گوہر نے خواجہ حارث سے مشاورت کے لیے وقت مانگ لیا ، اس دوران عدالت نے کیس کی سماعت میں وقفہ کر دیا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں