90

بھارت میں دلت شخص پر تشدد، چپل چاٹنے پر مجبور کیا

بھارت میں ان دنوں انسانیت کو شرمسار کرنے کے واقعات تسلسل سے سامنے آرہے ہیں، انتہا پسند ہندوؤں کے ہاتھوں صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ دلت ذات کے افراد کی بھی تذلیل کی جارہی ہے ریاست اترپردیش میں ایک دلت پر بجلی کے مسئلہ پر ایک شخص نے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا اور اس کی تذلیل کی یہاں تک کہ اس کو چپل چاٹنے پر مجبور کیا گیا۔ جمعرات کی رات پیش آنے والا یہ واقعہ انٹرنیٹ پر وائرل ہوگیا ہے ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک شخص جو چارپائی پر بیٹھا ہوا ہے اور اس کے سامنے دوسرا شخص کھڑا ہے۔ چارپائی پر بیٹھا آدمی اسے کان پکڑ کر چپل چاٹنے اور بیٹھنے کا حکم دیتا ہے اور دوسرا شخص اپنی جان بچانے کیلئے اس کے حکم پر عمل کرتا ہے سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے الیکٹریکل لائن مین کے طور پر کام کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا، مبینہ طور پر ملزم دلت شخص پر بجلی کے مسائل میں دوسرے گاؤں والوں کی مدد کرنے پر اس سے ناراض تھا پولیس نے بتایا کہ تیج بالی سنگھ پٹیل نامی شخص نے راجندر کو مارا پیٹا اور اسے ذلت آمیز سزائیں دیں۔ اس نے راجندر کو اپنی چپل چاٹنے اور کان پکڑ کر بیٹھنے پر مجبور کیا پولیس کے مطابق راجندر ایک گاؤں میں اپنے رشتہ دار کے گھر گیا تھا اور بجلی کے حوالے سے کچھ مسائل حل کیے، اسی دوران گاؤں کے دوسرے افراد بھی اس کے پاس آئے اور پوچھا کہ کیا وہ ان کے بجلی کے مسائل کو حل کر سکتا ہے، جس پر اس شخص نے اتفاق کیا۔ بدلے میں راجندر نے اپنی خدمات کے عوض کچھ رقم وصول کی جس پر ملزم تیج بالی سنگھ پٹیل نے مبینہ طور پر راجندر کو مارا پیٹا اور اس کی تذلیل کی پولیس نے ملزم لائن مین تیج بالی سنگھ پٹیل کو گرفتار کر کے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا معاملے کی مزید تفتیش جاری ہے یاد رہے کہ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے کہ بھارت میں کسی دلت شخص کو زدوکوب کیا گیا ہو اس سے قبل بھی ایک 30 سالہ دلت شخص اور اس کے 20 سالہ بھائی کو اونچی ذات سے تعلق رکھنے والے حملہ آوروں میں سے ایک کی موٹر سائیکل کو راستہ دینے پر جھگڑے کے بعد مارا پیٹا گیا۔ اور دوسرے واقعے میں اونچی ذات کے ایک شخص نے دلت کو نیچے بٹھا کر اس پر پیشاب کیا تھا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں