67

امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن بھی چین کا دورہ کریں گی

امریکی محکمہ خزانہ نے دو جولائی اتوار کے روز اعلان کیا کہ وزیر خزانہ جینٹ ییلن رواں ہفتے تعلقات کی بحالی کے لیے چین کے دورے پر روانہ ہونے والی ہیں بلنکن کے دورے سے چین امریکہ تعلقات ‘صحیح راستے پر’، جو بائیڈن اس حوالے سے ایک بیان میں کہا گیا کہ دورے کے دوران وہ ”دنیا کی دو بڑی معیشتوں کے طور پر، ہمارے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو ذمہ داری سے سنبھالنے، تشویش کے شعبوں سے متعلق براہ راست مذاکرات کرنے اور عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنے جیسے اہم امور پر بات چیت کریں گی چینی صدر شی جن پنگ ‘ڈکٹیٹر’ ہیں، جو بائیڈن اعلان کے مطابق ییلن چھ سے نو جولائی کے درمیان بیجنگ میں ہوں گی، جہاں وہ چینی حکومت کے اعلیٰ سطحی نمائندوں سے ملاقات کریں گی تاہم چین کے صدر شی جن پنگ سے ان کی ملاقات نہیں ہو گی
امریکی وزیر خارجہ بلنکن کی چین کے اعلی سفارت کار سے ملاقات ییلن چین کا دورہ کیوں کر رہی ہیں؟ امریکی صدر جو بائیڈن دنیا کی دو سب سے بڑی معیشتوں کے درمیان رابطوں کو بہتر اور گہرا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور امریکی وزیر خزانہ کا دورہ بھی اسی کا ایک حصہ سمجھا جا رہا ہے بل گیٹس کی چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات محکمہ خزانہ کے ایک سینیئر اہلکار نے کہا کہ ”ہم چین کے ساتھ ایک ایسے صحت مند اقتصادی تعلقات کے خواہاں ہیں، جو دونوں ممالک میں ترقی اور جدت کو فروغ دیتے ہوں ان کا مزید کہنا تھا، ”ہم اپنی معیشتوں کو ایک دوسرے سے جدا نہیں کرنا چاہتے۔ دونوں میں تجارت اور سرمایہ کاری کا مکمل طور پر بندش، ہمارے ہی ممالک کے درمیان نہیں بلکہ عالمی معیشت کے لیے بھی غیر مستحکم ثابت ہو گی تاہم اس دورے کے دوران امریکی وزیر خزانہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر اپنی مسابقت کو مضبوط کرنے کے واشنگٹن کے عزم پر بھی زور دیں گی۔ واضح رہے کہ واشنگٹن بیجنگ پر ”معاشی جبر” اور چین کی طرف سے غیر منصفانہ اقتصادی طریقوں کے استعمال کا الزام عائد کرتا رہا ہے حکام نے مزید کہا کہ امریکہ کو اس دورے سے کسی ”اہم پیش رفت” کی بھی توقع نہیں ہے چین کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے کی امریکہ کی کوشش رواں برس دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اس وقت خراب ہو گئے، جب امریکہ نے ایک چینی غبارے کو مار گرایا تھا۔ اس غبارے کے بارے میں کہا گیا کہ اسے نگرانی کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا، تاہم چین نے اس دعوے کی سختی سے تردید کی ییلن کا دورہ چین ایک ایسے وقت ہونے والا ہے، جب محض چند ہفتے قبل ہی امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے چین کا دورہ کیا تھا اور بیجنگ میں شی جن پنگ کے ساتھ ہی چینی وزیر خارجہ کن گینگ سے بھی ملاقات کی تھی بلنکن پچھلے پانچ سالوں میں بیجنگ کا دورہ کرنے والے اعلیٰ ترین امریکی اہلکار تھے اور بیجنگ میں ان کی ملاقات کو دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں کمی کی علامت کے طور پر دیکھا گیا بلنکن کے دورے کے دوران چینی صدر نے کہا تھا کہ انہوں نے واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان کشیدہ تعلقات میں کچھ پیش رفت دیکھی ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں