منیٰ : لاکھوں حجاج کرام مزدلفہ میں قیام کے بعد جمرات میں بڑے شیطان کو کنکریاں مارنے میں مصروف ہیں اور رمی کے بعد حجاج کرام قربانی کے بعد سرمنڈوا کر احرام کھول رہے ہیں تفصیلات کے مطابق حجاز مقدس کی فضائیں لبیک اللھم لبیک کی صداؤں سے گونج رہی ہیں، حجاج کرام نے رات مزدلفہ میں کھلے میدان میں گزاری اور مزدلفہ میں نماز فجر کی ادائیگی کے بعد منیٰ روانہ ہوئے،
حجاج رات مزدلفہ میں رات بھر عبادات کے بعد رمی کے لیے جمرات پہنچ رہے ہیں اور بڑے شیطان کو کنکریاں مارنے میں مصروف ہیں، جمرات میں شیطان کو کنکریاں مارنے کے بعد حجاج قربانی کر کے سر کے بال منڈوائیں گے اور احرام کھولیں گے
جس کے بعد حجاج کرام عام لباس میں مسجد الحرام پہنچ کر طواف زیارت اور صفا و مروہ کے درمیان سعی کریں گے جس کے بعد حجاج کرام عام لباس میں مسجد الحرام پہنچ کر طواف زیارت اور صفا و مروہ کے درمیان سعی کریں گے اور طواف زیارت کے بعد واپس منیٰ لوٹ جائیں گے، جہاں وہ مزید دو روز قیام کے دوران رمی کریں گے حجاج گیارہ ذی الحج یعنی کل شیاطین کو کنکریاں ماریں گے اور عبادت کیلئے منی میں ہی ٹھہریں گے، بارہ ذی الحج کو بھی تینوں شیطانوں کوکنکریاں ماری جائیں گی اور تیرہ ذی الحج کو رمی کےبعد مناسکِ حج کی تکمیل ہوجائے گی جس کے بعد حجاج مکہ مکرمہ جاکرمسجدِ حرام کا طوافِ کریں گے، اس سال دنیا بھر سے اٹھارہ لاکھ مسلمان میدان عرفات میں عبادت میں مصروف رہے ، ایشیائی ممالک سے تریسٹھ فیصد سے زائد عازمین پہنچے جبکہ روڈ ٹو مکہ پروگرام سے مستفید ہونے والوں کی تعداد دو لاکھ بیالیس ہزار دو سو باہتر رہی گزشتہ رات حجاج کرام نے کھلے آسمان تلے مزدلفہ میں قیام کیا اور رمی کے لیے کنکریاں جمع کیں گذشتہ روز خطبہ حج میں شیخ یوسف بن محمد بن سعید نے امت مسلمہ کو اتحاد سے رہنے کا درس دیتے ہوئے کہا کہ مسلمان کیلئےباطل سے دور رہنا لازم ہے، شیطان مسلمانوں میں تفرقہ چاہتاہے، ایسی ہرچیزجس سےاتحاد ٹوٹے، دوررہنےکاحکم ہے مسجدِ نمرہ سے خطبہ حج دیتےہوئےسعودی علماء کونسل کے رکن شیخ ڈاکٹر یوسف بن محمد نے کہا اے ایمان والو! اللہ ایک ہے، اسی کی عبادت تم پر واجب ہے ۔۔اللہ تعالیٰ نے تفرقہ ڈالنے سے منع کیا ہے۔ اختلاف ہو تو ہمیں قرآن و سنت کی طرف جانے کا حکم دیا گیا ہے شیخ ڈاکٹر یوسف بن محمد کا کہنا تھا کہ ااتفاق پیدا کرنا معاشرے، خاندان اور ہر فرد کی ذمے داری ہے ۔۔ شیطان چاہتا ہے کہ مسلمانوں میں تفرقہ پیدا ہو ۔۔ مسلمانوں کیلیے ضروری ہے اچھےاخلاق رکھیں ، مسلمان گناہ میں تعاون نہ کریں، اچھے کام میں تعاون کریں
94