امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ کریملن کے خلاف روسی کرائے کے فوجیوں کی ایک روزہ بغاوت روسی نظام کے اندر جدوجہد کا حصہ ہے اور امریکا اور اس کے اتحادی اس میں شامل نہیں تھے ویگنر گروپ کی بغاوت پر امریکی صدر نے کہا کہ ہم نے واضح کیا کہ ہم ملوث نہیں ہیں ہمارا اس سے کوئی ہے اور نہ لینا دینا ہے انہوں نے کہا کہ ہم اس ہفتے کے آخر میں ہونے والے واقعات کے نتائج اور روس اور یوکرین پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ لیتے رہیں گے لیکن اس کے بارے میں کسی حتمی نتیجے پر پہنچنا جلد بازی ہوگی
بائیڈن نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے “صدر زیلنسکی کے ساتھ طویل بات کی” اور انہیں بتایا کہ “ہم یوکرین کے دفاع اور اس کی خودمختاری اور اس کی علاقائی سالمیت کی حمایت جاری رکھیں گے اپنے ویگنر گروپ کے جنگجوؤں کی بغاوت کو ختم کرنے کے بعد ویگینر رہنما یوگینی پریگوزن کا کہنا ہے کہ وہ ماسکو میں حکومت کا تختہ الٹنے کا ارادہ نہیں رکھتے تھے محکمہ خارجہ نے کہا کہ امریکی سفیر نے ہفتے کے آخر میں بدامنی کے دوران روس سے براہ راست رابطہ کیا اور واضح کیا کہ امریکہ اس میں ملوث نہیں ہے
62